رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے آج ایرانی وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور بیرون ملک تعینات ایران کے سفیروں اور سیاسی نمائندوں کے اجلاس سے خطاب میں کہا: ایٹمی معاہدہ ایرانی عوام کی عظیم سیاسی فتح اور مشکلات کے حل کے لئے ایک عالمی مثال ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران کی وزارت خارجہ میں اصولوں سے پسپائی کی کوئی جگہ نہیں ہے کہا: دنیا میں ایرانی سفارتکاروں کا احترام ایرانی عوام کی عظمت کا احترام ہے-انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کے اہداف کی تکمیل کے لئے ایران کے نمائندوں کی حیثیت سے ایرانی سفیروں کا کردار بہت ہی اہم ہے ۔
حجت الاسلام ڈاکٹر روحانی نے یہ بتاتے ہوئے کہ وزارت خارجہ کو چاہئے کہ وہ اپنے دانشمندانہ اقدامات کے ذریعے اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے دنیا کے ملکوں کےساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات کی بہتری کا راستہ کھولے اور منطق و استدلال کے ذریعے دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حقیقی تصویر پیش کرے کہا: عالمی تعلقات اور تعاون میں کبھی بھی اپنے قومی اور دینی اصول و شناخت اور عزت پر کوئی آنچ نہیں آنے دینا چاہئے ۔
انہوں نے وزارت خارجہ کو قومی خودمختاری، منطق اور طاقت کا مظہر قراردیا اور کہا : اس وزارت خانے کے ارکان جتنے زیادہ تجربہ کار اور ان کی سرگرمیاں جتنی زیادہ دانشمندانہ ہوں گی اور ان کے پروگرام اسلامی نظام کے اہداف اورعالمی حقائق کی بنیاد پرجتنے زیادہ پورے اترتے ہوں گے اورساتھ ہی ان کے بیانات اوراقدامات رائےعامہ سے جتنے زیادہ مطابقت رکھتے ہوں گے، اتنا ہی زیادہ بہتر طریقے سے وہ اپنے مقاصد حاصل کرسکیں گے ۔
ڈاکٹر حسن روحانی نےاس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ سیاسی طاقت ہی دنیا کے ساتھ تعمیری تعاون میں موثرواقع ہوتی ہے کہا: برابری کی بنیاد پر انجام پانے والا تعاون ہی نتیجہ خیز ثابت ہوتا ہے لیکن اس تعاون میں اپنے اصولوں اورحدود کا بھی خیال رکھنا ہوگا۔