رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ نے گذشتہ روز اپنی تقریر کے درمیان علاقہ میں امریکا اور اسرائیل کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہ امریکی جنگ کے خلاف جہاد جاری رہے گا وضاحت کی کہ نہ نیتن یاھو اور نہ کوئی دوسرا بھی مقاومت کے مانع نہیں ہو سکتا ہے کہ جو اسلحہ کو اٹھائے نگے اور اسرائیل کی حماقت کا مقابلہ کرے نگے ۔
سید حسن نصر اللہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : میں اعلان کرتا ہوں کہ تکفیری جنگ کے خلاف ہمارا جہاد جاری رہے گا چاہے اس راہ میں جتنی بھی قربانی پیش کرنی پڑے ، بے شک بغیر پیچھے ہٹے ہوئے اور کسی شک کہ کامیابی حاصل ہوگی اور تکفیریوں کو شکست دونگا ۔
یمن کا پاک خون طاغوت کے شمشیر پر جیتے گا
سید حسن نصر اللہ نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : یمن کی مظلوم عوام پر امریکی و سعودی جارحیت کے خلاف ہم آج اپنے نفرت کا علان کرتے ہیں اور یمن میں سعودیوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہوں ۔ ہم آج یمن کی عوام کے افسانوی مقابلے پر فخر کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ ان کا پاک خون طاغوت کے شمشیر پر جیتے گا ۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے بحرین میں لوگوں کو کچلنے کے لئے سعودی عرب کی طرف سے فوجی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم سعودی عرب کی طرف سے بحرین کی انقلابی و راسخ قوم کو کچلے جانے کی مذمت کرتا ہوں ؛ جو قوم سخت کچلے جانے کے باوجود اپنے حق و آزادی و حاکمیت و کرامت کے حصول کے لئے پہاڑ کی مانند ڈٹا ہے ۔
منا کی تباہی کی تحقیق کا مطالبہ
سید حسن نصر اللہ نے سعودی عرب میں منا کی تباہی کے سلسلہ میں بیان کیا : ہم لوگ منا کے حادثہ کے شکار ہوئے حجاج جن کی تعداد ۲۲۰۰ سے بھی زیادہ ہے ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، وہ حجاج جو سعودیوں کی کوتاہی و غلط تدبیر کی وجہ سے اپنی جان دی ہم لوگ اس سلسلہ میں تحقیق کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
انہو نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے عراق کی طرف اشارہ کیا اور ان کو مشورہ دیا کہ امریکا اور دنیا کے کسی بھی دوسرے فریب کاروں کا انتظار نہ کرو اور ان کو خطاب کرتے ہوئے تاکید کی : صرف تم لوگ ہو جو ارادہ اور امام حسین علیہ السلام کے نام سے داعش کو شکست دے سکتے ہو ۔
امریکا اور سعودی عرب کو خطاب کیا : «والله خدا کی قسم ہم لوگ غلام نہیں ہونے والے ہیں ؛ یم لوگ مرد جہاد ہیں »
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے دوبارہ اس تاکید کے ساتھ کہ ہم مقاومت کے لئے تیار ہیں بیان کیا : ہم حسینیوں اور زینبیوں تمام شعبوں اور میدانوں کو بھر دینگے اور اسرائیل و تکفیریوں سے جنگ ہم لوگوں کو لرزا نہیں سکتی ہے ۔ ہم لوگ شب و روز کوشش کرے نگے تا کہ لوگوں کی عزت و اپنی سلامتی اور دینا اور آخرت کی کامیابی حاصل کریں ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا : امریکا کے کچھ غلام ہیں جس کے ذریعہ تیل و گیس و رقم پر غلاموں کے ساتھ مل کر قبضہ کرتا ہے ۔ ہمارے پاس ولی فقیہ ہے اور ولایت فقیہ کے زیر سایہ ہم سر بلند ہیں ۔۔۔۔ ہم لوگ حسین کے یاوروں میں سے ہیں ؛ اس کے جیسا کہ جس نے کہا : « ہرگز نہیں، خدا کی قسم زندہ نہیں رہے نگے تا کہ غلام رہوں اور غلاموں کی طرح راہ فرار بھی اختیار نہیں کرونگا » ۔
انہوں نے وضاحت کی : ہم اولاد حسین ہیں اور امریکا اور اسرائیل و آل سعود سے کہتا ہوں کہ ہم اپنے ہاتھوں سے کچھ نہیں کرتے ہیں ہم سے ذلیلانہ رویہ رکھتے ہو ۔ ۔ ہم جہاد و مقاومت کے مرد و اولاد ہیں ۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کی سیاسی پارٹی ( امریکی اتحادیوں ) سے خطاب ہو کر وضاحت کی : ایران و سعودی عرب کے درمیان گفت و گو کا انتظار نہ کرو ۔ علاقے کے مسائل اس سے بھی پیچیدہ ہونے والے ہیں ۔ امریکا اور مغربیوں کے منصوبوں کا بھی انتظار نہ کرو ۔ لبنان کے امور اور مستقبل اپنے سربراہوں کے لئے چھوڑ دئے گئے ہیں ۔