رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے دربار بُچکا سرکار، توفکیاں، ضلع ہری پور میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا : عزاداری، غم حسین (ع) منانا اور جلوس عزاء نکالنا ہمارا قانونی حق ہے۔ جلوس عزاء کا راستہ روکنے والا ظالم ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : عمران خان نے تبدیلی کا دعویٰ کیا، لیکن ایام غم میں سیدالشہداء کی یاد منانے والوں کے خلاف سب سے زیادہ ایف آئی آر کی پی کے میں کاٹی گئیں۔ ناچ گانے پر کوئی پابندی نہیں، لیکن یاد نواسہ رسول (ع) منانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ حکومتیں کفر سے تو چل سکتی ہیں ظلم سے باقی نہیں رہ سکتیں۔ جب حکمران قانون شکن ہونگے تو عوام کیسے قانون کا احترام کرسکتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : آدم سے خاتم تک ہر نبی ظلم مٹانے اور عدل کا بول بالا کرنے کے لئے آیا، اللہ کو گوارہ نہیں کہ زمین پر ظلم ہو۔ فقط نبی کا ہونا عدل کے لئے کافی نہیں بلکہ لوگوں کا ساتھ بھی لازمی ہے۔ نبی کی ذمہ داری تھی کہ لوگوں تک پیغام پہنچائیں، اگر لوگوں نے قبول نہیں کیا تو لوگ مجرم ہیں۔ عدالت خواہی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک انسان ظلم سے نہ ٹکرائے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : فرعون کے سامنے سرتسلیم خم کرنے والا عدالت خواہ نہیں ہوسکتا۔ ظلم کی کوکھ سے یزید، حرملہ اور خولی پیدا ہوتے ہیں۔ بے حس انسان عدل کے لئے نہیں قیام کرسکتا۔ عدل یہ ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکومت ہو، قانون کے سامنے تمام شہری برابر ہوں۔ بنیادی شہری حقوق دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
ناصر عباس جعفری نے عزاداری، غم حسین (ع) منانے کی تاکید کرتے ہوئے اس جلوس عزاء کے نکالنے کو اپنا قانوی حق جانا ہے اور بیان کیا : جلوس عزاء نکالنا ہمارا قانونی حق ہے۔ جلوس عزاء کا راستہ روکنے والا ظالم ہے۔
انہوں نے بیان کیا : ہمیں اپنی مجالس کے ذریعے معصومین علیہ السلام کی تعلیمات کو عام کرنا ہوگا، حسین (ع) آدم سے لیکر خاتم (ص) تک ہر نبی کی جدوجہد کا وارث ہے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے تاکید کی : محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی ظلم، بربریت، قانون شکنی کے خلاف تحریک کا آغاز ہو جانا چاہیئے، عدالت خواہی کے عظیم پیشوا کی یاد میں تحریک شروع کی جانے چاہیئے۔ تاکہ مظلومین جہان ہمیں اپنی پناہ گاہ سمجھیں۔ پھر عزاداری کو کوئی نہیں روک سکے گا۔