رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان جیکب آباد میں شہدائے جیکب آباد کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ڈی سی چوک پر خانوادہ شہداء اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی دھرنا کیا گیا ۔
سانحہ جیکب آباد کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ڈی سی چوک میں ہونے والے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام امین شہیدی نے کہا : قرآن کریم میں خداوند عالم کا فرمان ہے کے شہید زندہ ہے ایسے مردہ نہ کہو ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : شہدائے جیکب آباد نے امام عالی مقام کی آواز ہل من ناصر پر لبیک یا حسین کا نعرہ بلند کرتے ہوئے اپنی جان دی ہے 14سو صدیوں سے یزدیت کا مقابلہ حسینیت سے ہے مگر آج تک کسی وقت کے یزید کو حسین کے مقابلے میں فتح نہیں ہوئی ۔
حجت الاسلام امین شہیدی نے کہا : دہشتگردی و بم دھماکے کرنے والے یہ بھول گئے کے ملت جعفریہ عزاداری سید الشہداء برپا کرنے سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم تو اپنے رب سے دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! تو ہمیں اپنی اور اپنے پیاری نبی کی راہ میں اپنی جان و مال کو قربان کرکے اپنے رب کی بارگاہ میں سجدۂ شکر بجالائیں ۔
انہوں نے بیان کیا : دہشتگردی کی روک تھام ریاست کی ذمہ داری ہے جس میں وہ ناکام ہو گئی ہے سندھ حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی سے گریز کر رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں اور سندھ بھر میں دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ اس احتجاجی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شہداء کمیٹی جیکب آباد کی طرف سے اعلان کیا کہ اگر 13نومبر تک تکفیری دہشت گردوں اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کا آغاز نہ کیا گیا تو وہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کریں گے۔