09 November 2015 - 14:39
News ID: 8671
فونت
رسا نیوز ایجنسی - مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اراکین نے نیشنل ایکشن پلان کو ملت جعفریہ کیخلاف استعمال کئے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کیا ۔
ايم ڈبليو ايم


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں رہنماؤں و اھل کاروں کے اجلاس سے خطاب میں نیشنل ایکشن پلان کو ملت جعفریہ کیخلاف استعمال کئے جانے پر تنقید کی ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حکمرانوں نے سندھ اور بلوچستان کے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے کہا: سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے میں سنجیدہ نہیں، ملک بھر میں کالعدم تکفیری گروہ نفرتیں پھیلانے میں مصروف ہے، حکمران مصلحت پسندی کا شکار ہیں، پرامن اور مستحکم پاکستان کا واحد حل انتہا پسندی کے خاتمے سے ہی ممکن ہے ۔


حجت الاسلام اسدی نے بلوچستان میں آئے روز کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومت اور اداروں کی خاموشی افسوسناک بتایا اور کہا: وزیر اعلیٰ بلوچستان کالعدم گروہ کے رہنماوں سے ملاقاتوں کے بجائے ان کیخلاف کارروائی کریں، نیشنل ایکشن پلان وفاق سمیت چاروں صوبوں میں ملت جعفریہ کیخلاف استعمال ہو رہا ہے ۔


انہوں نے آخر میں سانحہ سندر میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور جاں بحق افراد کی مغفرت کیلئے خصوصی دعا کی ۔


دوسری جانب اسلام آباد جلوس عزا پر پولیس حملے کا جائزہ لینے کی غرض سے حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری کی زیرصدارت اسلام آباد میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا اور 20 محرم الحرام کو وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی ٹن میں مرکزی جلوس عزا پر پولیس حملے، رکاوٹ ڈالنے اور عزاداروں کی بلاجواز گرفتاریوں کے واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔


انہوں نے اس اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: 30 محرم سے قبل راولپنڈی اسلام آباد کی تمام شیعہ تنظیمیں، ٹرسٹیز، بانیان جلوس، سالاران دستہ، ماتمی انجمنیں آئندہ کے مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔


ایم ڈبلیو ایم کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عزاداری سید الشہداء ملت تشیع کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا کہا: عزاداری پر کوئی پابندی، رکاوٹ یا حملہ ناقابل پرداشت ہے ۔


اس سلسلے کی دیگر خبر یہ ہے کہ اسلام آباد، مقامی عدالت نے گرفتار 20 عزاداروں کی ضمانت منظور کرلی ہے ۔


گرفتار مظاہرین کی درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر آغا سید مرتضیٰ موسوی اور آغا سید علی روح العباس ایڈووکیٹ پیش ہوئے جن کے دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے 30، 30 ہزار روپے کے عوض تمام افراد کی ضمانتیں منظور کرلیں۔


اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جی ٹین ماتمی جلوس کے گرفتار 20 افراد کی ضمانت 30، 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی ہے۔


تھانہ رمنا پولیس نے کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر پتھراﺅ کرنے پر جلوس کے 20 شرکاء کو گرفتار کر لیا تھا جنہیں علاقہ مجسٹریٹ نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬