رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ موسمیات نے پاکستان میں 7/7 ریکٹر زلزلے جھٹکے اعلان کئے ہیں مگر پاکستان کے ادارہ موسمیات نے 8/1 اعلان کیا ہے ، ابھی تک کی موصول ہونے والی رپورٹ کے تحت اس زلزلے میں 160 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور سیکڑوں زخمی ہیں ۔
اس زلزلے نے صوبہ پنجاب کے خیبر پختونخواه اور کشمیر کو جھٹکے دیئے اور شهر لاهور، پیشاور، اسلام آباد، راولپنڈی ، سوات، مالاکنڈ، مری، ابیٹ آباد، مظفرگڑھ، رحیم یارخان، سوات، تلہ گنگ، میانوالی،خیرپور، کوئٹه ، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان اور سرگودھا میں اس کے جھٹکے محسوس ہوئے ۔
ابتدائی رپورٹ کم از کم 160 افراد کے جاں بحق ہونے اور سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی بیان گر ہیں ۔
زلزلے سے پاراچنار کے علاقہ شبلان کے قریب زنگی کلے میں ایک امام بارگاہ کی دیوار اور ایک گھر کی دیوار و چھت گرنے سے ایک خاتون زخمی ہوگئیں ۔
زلزلے کا پہلا جھٹکا 2 بجکر 14 منٹ پر محسوس ہوا جبکہ دوسرا جھٹکا جس کا دورانیہ تقریباً 25 سے 30 سکینڈ تھا 2 بجکر 16منٹ پر محسوس کیا گیا۔ زلزلے کے جھٹکوں کے بعد شہری پریشانی کے عالم میں گھروں سے باہر آئے اور کافی دیر گلیوں اور محفوظ مقامات پر کھڑے رہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق زلزلے کی وجہ سے کئی مقامات پر موبائل فون ٹاور بھی گر گئے جس کی وجہ سے موبائل فون سروس بھی معطل رہی اور بیشتر علاقوں میں آخری اطلاعات تک انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق جنوبی پنجاب میں مکانات کی دیواریں گر گئیں، جبکہ سپریم کورٹ کی بھی ٹائلیں اکھڑ گئیں اور ججز سماعت چھوڑ کر باہرنکل آئے۔ زلزلے کے بعد لوگ، گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔