26 October 2015 - 15:32
News ID: 8609
فونت
رسا نیوز ایجنسی – مصر کے وقف بورڈ کی جانب سے مسجد رأس الحسین بند کئے جانے پر مصری شیعوں نے سخت رد عمل کا اظھار کیا ۔
مسجد رأس الحسين حجت الاسلام سيد علاء موسوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے شیعہ رہنما احمد راسم النفیس نے عاشور سے پہلے مسجد رأس الحسین بند کئے جانے کو محکوم کرتے ہوئے اسے غیر منطقی اور ناقابل دفاع اقدام جانا ۔


انہوں نے اس سلسلے میں الازھر یونیورسٹی کی بے حسی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ سکوت اس مرکز میں وھابی افکار کے تسلط اور داعشی نظریات کی توسیع کی نشانی ہے ۔


جوانان شیعہ کمیٹی مصر نے بھی اس سے قبل مصر وقف بورڈ کے ذریعہ مسجد رأس الحسین علیہ السلام بند کئے جانے کی شدید مذمت کی تھی ۔


مذکورہ کمیٹی کے رابطہ عامہ حیدر قندیل نے کہا: مصر کے شیعہ اس مسجد میں فقط قرائت قران کریم اور دعا خوانی کی غرض سے جایا کرتے تھے لھذا اس کے بند کرنے کے اسباب نامعلوم ہیں کہ کیوں مصر وقف بورڈ ہمیں اس منع کررہا ہے ، یہ خانہ خدا ہے اور یہ ہمارے جد مظلوم حضرت امام حسین علیہ کا مقام زیارت ہے ۔


دوسری جانب صحابہ و آل البیت نامی وھابی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ بعض وھابی جوانوں پر مشتمل ایک گروہ تشکیل دیا گیا ہے جو مسجد رأس الحسین علیہ السلام میں شیعوں کی فعالیتوں کو زیر نظر رکھے ہے ۔


 دوسری جانب شیعہ وقف عراق کے چئرمین حجت الاسلام سید علاء موسوی نے اپنے ارسال کردہ پیغام میں مسجد رأس الحسین علیہ السلام بند کئے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے حکومت مصر سے شیعوں سے معذرت خواھی کا مطالبہ کیا ہے ۔


حجت الاسلام موسوی نے یاد دہانی کی : عاشور کے روز مسجد رأس الحسین علیہ السلام بند کیا جانا کنیہ پروری کی نشانی ہے اور علاقہ و دنیا میں وھابی شدت پسندی کا عکاس ہے ۔


انہوں نے مزید کہا: وھابیت نے منحرف اور شدت پسند افکار کی ترویج کے نتیجہ میں داعش اور بوکو حرام جیسے دھشت گرد گروہ کو جنم دیا ہے ۔


عراقی وقف بورڈ کے چئرمین نے مسجد رأس الحسین علیہ السلام بند کئے جانے پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے کہا: آزادی بیان اور مسالمت آمیز زندگی کی دعویدار حکومت کیسے ممکن ہے کہ دیگر ادیان کے عقائد و دینی آداب کا احترام نہ کرے ۔


انہوں نے ھر قسم کی مذھبی پابندی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت مصر سے مصر کے شیعوں سے معذرت خواھی کا مطالبہ کیا ۔


حجت الاسلام موسوی نے علمائے الازھر مصر سے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں خصوصا امام حسین (ع) اور اهل بیت رسول الله (ص) سے عشق کرنے والوں کے حق کا دفاع کریں ۔


واضح رہے کہ حکومت مصر نے وھابیوں اور شیعوں کے درمیان ٹکراو کا بہانہ بنا کر مسجد رأس الحسین علیہ السلام بند  کردیا ہے اور اس علاقہ کے شیعوں کو اس مسجد میں پروگرام کرنے سے روک دیا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬