ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی سپریم کونسل کا اہم اجلاس المرکز اسلامی سردار گڑھی پشاور میں نمائندہ دینی جماعتوں کے وفود شرکت میں منعقد ہوا، اجلاس میں صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، سراج الحق، حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی، لیاقت بلوچ، ثاقب اکبر اور دیگر شامل ہیں ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے مسالک کے داخلی اختلافات کو حل کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی اور دیگر قائدین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: میں شیعہ اور دیگر مسالک میں موجود داخلی اختلافات حل کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کرتا ہوں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پشتون روایت کے مطابق ہم صلح کے لئے اپنی پگڑی فریق کے پاوں میں رکھ دیتے ہیں، میں اپنی ٹوپی آپ میں صلح کے لئے آپ کے قدموں میں رکھنے کے لیے تیار ہوں کہا : ملی یکجہتی کونسل کو بین المسالک کے علاوہ ایک مسلک کے ماننے والوں کے مابین پائے جانے والے اختلاف کو بھی دور کرنا چاہئے۔
سراج الحق سے قبل مجلس وحدت مسلمین کے رکن احمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ پیش کیا اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنماوں کو بتایا: ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہی خاندان کے اکیس لوگوں کو شہید کردیا گیا لیکن حکومت اور ریاستی سطح پر کوئی اقدام نہیں کیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا: فرقہ وارانہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ملی یکجہتی کونسل کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ۔
اجلاس سے حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی، عبدالرحمن مکی، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر اور کونسل کے دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔
اجلاس میں کونسل میں شامل ہونے والی نئی تنظیموں کی منظوری لی گئی نیز ستمبر کے آخر میں اگلے اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ۔