رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر آعظم حیدرالعبادی نے جمعہ کی شب اس بات کی اطلاع دی کہ شھر فلوجہ اور اس کے اطراف میں 26 روز تک ہونے والی جنگ کے بعد یہ شھر مکمل طور سے آزاد ہوچکا ہے اور « شھر فلوجہ » ایک بار پھر عراق کا حصہ ہوگیا ہے ۔
گذشتہ دن عراقی فوجیوں نے فلوجہ سے شھریوں کی بڑی تعداد خارج کر کے اپنے حملے میں تیزی لادی تھی ، انہوں گورنر ہاوس و «النزال» علاقہ پر قبضہ جمانے کے بعد تیزی کے ساتھ خود کو شمال فلوجہ تک پہونچایا اور دھشت گرد گروہ داعش کے آخری ٹھکانے پر بھی قبضہ جماتے ہوئے اس علاقے کو آزاد کرالیا ہے ۔
در حال حاضر شمال فلوجہ میں فقط کچھ علاقے دھشت گرد داعش کے قبضے میں ہیں ۔
اس حوالے سے کہ حضرت آیت الله سید علی سیستانی کا فتوائے جھاد کفائی عوامی فورس کی تشکیل کا باعث بنا اور یہ فتوا اکثر علاقے میں داعش پر پیروزی کا سبب ہوا ہے، صوبہ الانبار کے سنی قبیلہ کے سردار الشیخ الهراط نے شهر فلوجہ کو دھشت گردوں کے قبضے سے آزادی پر المیادین نیوز چائنل سے گفتگو میں کہا: ہم شهر فلوجہ کی آزادی کے بعد داعش کے خلاف جھاد کفائی کا فتوا دینے والے مرجع حضرت آیت الله سید علی سیستانی کا خاص احترام کرتے ہیں ۔