رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام نے منگل کو ایک بار پھر الدراز کے علاقے میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دیا ہے ۔
مظاہرین نے اس بات پر تاکید کی کہ جب تک آل خلیفہ حکومت شیخ عیسی قاسم کے خلاف اپنے ظالمانہ فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی، یہ دھرنے اور مظاہرے بدستور جاری رہیں گے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام پچھلے تیئیس روز سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ ان کی شان میں آل خلیفہ حکومت کے گستاخانہ اقدام پر احتجاج کر رہے ہیں ۔
بحرینی شہریوں کا مطالبہ ہے کہ آل خلیفہ حکومت آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کا اپنا فیصلہ واپس لے۔
بحرین کے عوام آل خلیفہ کے کارندوں کے محاصرے میں ہونے کے باوجود شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کئے جانے اور ان کو ملک سے باہر نکالے جانے کے آل خلیفہ حکومت کے فیصلے کے خلاف گذشتہ چار ہفتوں سے دھرنا دے رہے ہیں۔
بحرینی مظاہرین نے تاکید کی عیسی قاسم بحرینی عوام کی ریڈ لائن ہیں اور آل خلیفہ حکومت انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی کیوں کہ عیسی قاسم کا شمار قومی شخصیات میں ہوتا ہے اور وہ بحرین کے بنیادی آئین کی تدوین میں بھی شریک رہے ہیں۔
بحرینی سیکورٹی فورس نے الدراز میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر عوام کے دھرنے کو روکنے کے لئے بھرپور کوشش کی لیکن بحرینی عوام مسلسل دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب بحرین کے علاقے المعامیر میں آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں پر حملہ کر کے اکیس افراد کو گرفتار کرلیا ۔
آل خلیفہ حکومت کے کارندوں نے المالکیہ اور نویدرات میں بھی لوگوں کے گھروں پر حملہ کرکے متعدد شہریوں کو غیرقانونی طریقے سے گرفتار کر لیا۔
بحرینی عوام نے اسی طرح عراق کے الکرادہ علاقے میں ہونے والے خونریز واقعے کی بھینٹ چڑھنے والوں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور داعش کی جارحیتوں کے مقابلے میں عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی۔