رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کا اہم جنرل ورکرزاور تنظیمی اجلاس شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کے صدر حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی کی صدارت میں منعقد ہوا ۔
اجلاس سے خطاب میں حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی نے کہا : یہ سال ہمارا تعلیم و تربیت کا سال ہے اس کا بنیادی مقصد کارکنان کی تعلیمی، اخلا قی، سیاسی اور تنظیمی تر بیت ہے کیو نکہ تنظیموں کی زمہ داری ہے کہ اپنے کارکنان کی تربیت کے لئے پروگرام مہیاں کرے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : تربیت کے بغیرمعاشرے کی اصلاح کارکنان کے ہاتھ میں دے دی جائے تو معاشرے میں اصلاح کے بجائے فساد پیدا ہوتا ہے جو آج ہمارے معا شرے میں نظر آرہا ہے لہذاں ضروری ہے کہ تنظیمی کارکنان معاشرے کی اصلاح سے پہلے اپنی اصلاح اور تر بیت کریں ۔
سید ناظر عباس تقوی نے کہا : آج پاکستان میں فساد کر پشن لوٹ مار کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ جماعتوں نے اپنے کارکنان کی تر بیت کی طرف توجہ نہیں دی جس کا نتیجہ۲۰ کڑور عوام بھگت رہی ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : سیاستدانوں کے بڑے بڑے اسکینڈل منظر عام پر آرہے ہیں اگر ہمیں اپنے ملک کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے تو پہلے اپنے کردار کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ۔
اختتامی خطاب میں قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید سا جد علی نقوی نے کہا : اخلاقی کمزوریاں ہی تنظیموں کی تباہی کا سبب بنتی ہے کارکنان کو چائیے اپنی اخلاقی کمزوریوں کو دور کریں پاکستان کو ایک مخصوص انداز میں چلایا جارہا ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : حکومتیں عوامی حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں مجلس عزاء پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے کے بارے میں تصور بھی نہیں کر سکتے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکیدکی : حکومیتں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں ورنہ ہم آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی پوری قوت اور طاقت کا استعمال کریں گے اور عوامی اجتماع کے زریعے اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے ۔
اس اجلاس میں خصوصی شرکت قائد ملت جعفریہ حجت الاسلام سید سا جد علی نقوی نے کی، اجلاس میں حجت الاسلام اسد اقبال زیدی ، عالی جناب محمد علی جڑوار، عالی جناب باقر نجفی، عالی جناب کرم الدین واعظی، عالی جناب جعفر سبحانی، عالی جناب اسد رضا، عالی جناب کاظم شاہ ، حسنین مہدی، مسلم رضا سمیت صوبے بھر کے زمہ داران اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شر کت کی ۔