نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی بیٹی نے کہا : ان کے والد کی جسمانی حالت ٹھیک نہیں ہے۔
سات مہینے پہلے فوج نے ان کے گھر پر حملہ کر کے انھیں زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا اس کے علاوہ ان کے تین بیٹوں سمیت ان کے سینکڑوں حامیوں کو قتل کر دیا تھا۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کا کہنا ہے کہ شیخ زکزکی کو طبی امداد فراہم نہ کرنا انتہائی نا انصافی ہے اس لیے کہ ان پر کوئی الزام نہیں ہے اور نہ ہی انھیں کسی مقدمے میں سزا ہوئی ہے۔
اس تحریک نے اپنے ایک بیان میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا : شیخ زکزکی کو طبی امداد فراہم نہ کرنا نائیجیریا کی حکومت کے خفیہ محرکات اور مقاصد کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ آیت اللہ زکزاکی وہ مرد محاہد کا نام ہے جنہوں نے اپنی سر زمین پر اپنے کردار سے اسلام ناب کو ہر طالب اسلام تک پہوچایا جن کی یہ ایمانی جذبات و صداقت دشمنوں سے برداشت نہیں ہوا اور گذشتہ سال ان کے گھر پر حملہ کر دیا جس میں سیکڑوں شیعیان شہید ہوئے جن میں ان کے تین فرزند بھی شہید ہوئے اور ان کو شدید زخمی کر دیا گیا اور ابھی تک قید میں رکھا گیا ہے ۔