رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی شام کے صوبے حسکہ کے کرد آبادی والے علاقے القامشلی میں خود کش حملہ آور نے بارودی مواد سے بھرا ٹرک کرد فورسز کے ہیڈکوارٹر کے باہر دھماکے سے اڑادیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت ۵۰ افراد جاں بحق جب کہ ۱۵۰ زخمی ہوگئے۔
دھماکہ سنی کردوں کے زیرانتظام علاقے میں ہوا جو اس قدر شدید تھا کہ ہیڈ کوارٹر کے قریب عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں اور قریبی موجود فیول ٹینک بھی دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث زیادہ جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ دھماکے میں زخمیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے قریبی اسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے جب کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ ادھر وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ داعش کے دہشت گردوں نے گزشتہ سال القامشلی پر قبضہ کرلیا تھا لیکن شام کی کرد ملیشیا نے شدید لڑائی کے بعد اسے دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا۔