11 August 2016 - 23:56
News ID: 422613
فونت
رجب طیب اردوغان:
ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد امریکا یورپی یونین اور سعودی عرب جیسے ملکوں سے ترکی کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
رجب طیب اردوغان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا امریکا کو اپنے موقف کا اعلان کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : امریکا ترک حکومت کے مخالف فتح اللہ گولن اور ترکی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔

ترکی کے صدر نے انقرہ میں حکومت کے حامیوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا : امریکا کو چاہئے کہ فتح اللہ گولن کو فوری طور پر ترکی کے حوالے کرے ، اگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے تو پھر ترکی عوام اس کے ساتھ نہیں ہے ۔

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد امریکا یورپی یونین اور سعودی عرب جیسے ملکوں سے ترکی کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

ترک صدر نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ترکی کی ناکام فوجی بغاوت میں فتح اللہ گولن کے ملوث ہونے کے بےشمار ثبوت امریکا کو ارسال کردئے ہیں اب امریکا کو جلد یا دیر ترکی اور فتح اللہ گولن میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا ۔

قابل ذکر ہے کہ امریکا نے کہا ہے کہ ترکی کی ناکام فوجی بغاوت میں فتح اللہ گولن کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت ترکی حکومت کو پیش کرنا ہوں گے ۔ اور اس وقت واشنگٹن نے فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے سے انکار کیا ہے۔

فتح اللہ گولن نے بھی ترکی میں ہوئی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا : ترک حکومت کا یہ الزام حکومت میں باقی رہنے کے لئے حکمراں جماعت کی ایک چال ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ترکی کی حکومت فتح اللہ گولن کو ہی جو امریکی ریاست پنسلوانیا میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں، ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار قرار دیتی ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬