19 August 2016 - 09:19
News ID: 422699
فونت
پاکستان کے صوبے بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہندوستان کے وزیرا‏‏‏‏عظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں ۔
نریندر مودی کے خلاف مظاہرہ

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے بارے میں ہندوستان کے وزیرا‏‏‏‏عظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کو پاکستانی حکام کی جانب سے اشتعال انگیز قرار دیئے جانے کے بعد صوبے بلوچستان کے مختلف شہروں خضدار، سبّی، نوشکی اور چمن میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کے خلاف سخت احتجاج کیا۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق مظاہرین جو پرچم اٹھائے ہوئے تھے ان کے پیش نظر کہا جارہا ہے کہ  ان مظاہروں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے حامی اور کارکن شریک تھے۔

جیسا کہ خبر موصول ہوئی ہے ان مظاہروں میں شریک افراد نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان نواز ایک مقامی سیاسی رہنما براہمداغ بگٹی کے خلاف نعرے لگائے اور ان کی تصاویرکو بھی نذر آتش کیا۔

پاکستانی ذرایع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے روز ہندوستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا تھا : بلوچستان، کشمیر اور گلگت و بلتستان کے عوام نے پاکستانی حکومت پر ان کے تنقید آمیز موقف کی حمایت کی ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ کے دوران ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا : نریندر مودی کے اس بیان کا مقصد کشمیرکی موجودہ ناگوار صورتحال سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔

واضح رہے کہ  دہلی اور اسلام آباد کے درمیان جاری زبانی چپقلش کے باوجود پاکستان نے ہندوستان کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ جس پر ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی اور بقول اس کے  پاکستان سے ہندوستان کے اندر ہونے والی مبینہ دراندازی کے موضوع  پر ہونے والی بات چیت میں شرکت کرسکتا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کشمیر کا مسلہ اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق ہی حل ہوسکتا ہے کہ جس میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے تعین کے لئے ریفرنڈم کرائے جانے پر زور دیا گیا ہے۔

اسی طرح بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بھی شہریوں کی جانب سے  ہندوستانی وزیراعظم کے بیان کی شدید مذمت کی گئی واضح رہے کہ  ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کشمیرکی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار پاکستان ہے ۔اور اب پاکستان کو بھی بلوچستان اورآزاد کشمیر میں مبینہ زیادتیوں کے لیے دنیا کے سامنے جواب دینا ہوگا ۔

قابل ذکر ہے : ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری خونریز جھڑپوں میں اب تک اسی افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔    

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬