19 August 2016 - 10:19
News ID: 422704
فونت
علمائے اھل سنت پاکستان کا مطالبہ؛
علمائے اھل سنت پاکستان نے متفقہ طور پر اپنے بیان میں عربستان سعودی سے اسلامی آثار قدیمہ کے انھدام پر معذرت خواھی کا مطالبہ کیا اور کہا : حج انتظامات تمام اسلامی مکاتب فکر پر مشتمل کمیٹی کے حوالے کیا جائے ۔
علمائے اھل سنت پاکستان

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدرعلامہ رضائے مصطفی نقشبندی،سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر قاری محمد زوار بہادر، جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے صوبائی صدر علامہ محمد طاہر تبسم، پاکستان سنی تحریک کے صوبائی قائد شاداب رضا نقشبندی، مولانا منیر احمد یوسفی، ادارہ دار الاخلاص کے ناظم اعلی علامہ شہزاد مجددی، مولانا نعیم جاوید نوری، سید واجد شاہ گیلانی، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی، صاحبزادہ معاذالمصطفیٰ، مولانا طاہر شہزاد سیالوی، صاحبزادہ بشیر احمد یوسفی، قاری شفیق اللہ، علامہ اصغر نورانی، پیر سید شہباز احمد سیفی، پروفیسر لیاقت علی صدیقی، ضیاء الحق نقشبندی، مفتی عمران سجاد حنفی، مفتی محمد حسیب قادری، حافظ نصیر احمد نورانی، مفتی بلال فاروق نعیمی، صاحبزادہ محمد حفیظ اظہر و دیگر 30 سے زائد سنی جماعتوں کے ذمہ داران نے متفقہ طور پر اپنے بیان میں عربستان سعودی سے اسلامی آثار قدیمہ کے انھدام پر معذرت خواھی کا مطالبہ کیا ۔

 

انہوں نےاپنے بیان میں ملک پاکستان میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی نئی لہر پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا: یہ سانحہ پاکستان کیخلاف ایک نئی اندرونی و بیرونی سازش ہے ۔

 

علمائے پاکستان نے حج انتظامات تمام اسلامی مکاتب فکر پر مشتمل کمیٹی کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا: حرمین شریفین پوری امت مسلمہ کا مشترکہ اثاثہ ہیں لھذا حج و عمرہ پالیسی اور انتظامات کیلئے مسلم ممالک کے تمام مکاتب فکر پر مشتمل بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔

 

انہوں نے سعودی گورنمنٹ اور آل سعود سے ازواج مطہرات، صحابہ کرام اور اہلبیت اطہار کے مکہ اور مدینہ میں مزارات کے انہدام اور آثار کے مٹائے جانے پر مسلم امہ سے معافی مانگنے کی تاکید کی اور کہا: ان شخصیات کے آثار مسلم امہ کا اجتماعی ورثہ ہیں ، ان کی حفاظت یقینی بنائی جائے ۔

 

علمائے اھل سنت پاکستان نے ملک کے مختلف حصوں میں کالعدم تنظیموں کے نام بدل کر کام کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا : حکومتیں اور ملکی ادارے کالعدم تنظیموں کو کام کرنے سے روک کر اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬