24 August 2016 - 16:40
News ID: 422800
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے تاکید کی : وطن عزیز کی سالمیت و بقاء کے دشمن حکومتی صفوں میں بھی موجود ہیں۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : ملک کی سالمیت و استحکام ہمیں ہر شے پر مقدم ہے اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : کوئی بھی محب وطن جماعت پُرتشدد سیاست کی کبھی حمایت نہیں کر سکتی۔ اپنے حقوق کے حصول کے لیے پُرامن احتجاج کی شکل میں آئینی جدوجہد ہی بہترین راستہ ہے۔

راجہ ناصر جعفری نے بیان کیا : نااہل حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں کے باعث وطن عزیز کو عدم استحکام، احساس محرومی، لاقانونیت، ناانصافی اور ریاستی اداروں کے جبر جیسے لاتعداد مسائل نے جھکڑ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا : وطن عزیز کسی ایسے اقدام کا متحمل نہیں ہے جس سے انارکی اور انتشار کو تقویت ملے۔ ملک دشمن عناصر ہمیں داخلی سازشوں کا شکار کر کے ملک کو عدم استحکام سےدوچار کرنا چاہتے ہیں۔ ان عناصر کو شکست دینے کے لیے ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے تاکید کی : وطن عزیز کی سالمیت و بقاء کے دشمن حکومتی صفوں میں بھی موجود ہیں۔ یہ عناصر ملک و قوم کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ جب تک ان کا محاسبہ نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا : اس وطن کو کسی مخصوص فکر یا مسلک کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔ پاکستان میں بسنے والے ہر شخص کو بلاتخصیص مذہب و مسلک یہاں برابری کے حقوق حاصل ہیں۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود تساہل برتا جا رہا ہے۔ اس بدعہدی کے خلاف ۲ ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین نے لاہور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس دھرنے میں کارکنوں کی بھرپور شمولیت ہو گی اور آئندہ لائحہ عمل کا اعلان دھرنے میں ہی کیا جائے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬