26 August 2016 - 09:37
News ID: 422840
فونت
محبوبہ مفتی:
کشمیر کی وزیراعلٰی نے اپنی تقریر میں تاکید کرتے ہوئے کہا : جموں و کشمیر کی آبادی کا بہت بڑا حصہ مسئلے کا پُر امن حل چاہتا ہے۔
محبوبہ مفتی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سیاسی مسائل کے حل کے لئے بات چیت پر بھرپور زور دیتے ہوئے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے کہا : تشدد سے کشمیریوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا ہے، بلکہ اس سے کشمیر کے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے اور انہیں خون خرابے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : تشدد سے جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے پر کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، بلکہ اس سے ریاست میں سماجی افراتفری کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مصائب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ریاست کو اقتصادی اور تعلیمی سطح پر بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

کشمیر کی وزیراعلٰی نے اپنی تقریر میں تاکید کرتے ہوئے کہا : جموں و کشمیر کی آبادی کا بہت بڑا حصہ مسئلے کا پُر امن حل چاہتا ہے۔

انہوں نے بات چیت کے عمل کے لئے موزوں ماحول قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا : یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ نوجوان بات چیت کے عمل میں تعاون دینے کی بجائے تشدد سے کام لیتے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی : ریاست نے پچھلے ۲۶ برسوں کے دوران کافی خون خرابہ دیکھا ہے، کیا اس سب سے زمینی سطح پر کشمیریوں نے کوئی تبدیلی محسوس کی۔

کشمیر کی وزیر اعلی نے بیان کیا : مسائل کے حل میں تعاون کے بجائے تشدد نے کشمیر کے ہر گھر کو ماتم کدہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا : تشدد نے ہمارے کھیل کے میدانوں کو قبرستانوں میں بدل دیا ہے اور خوشحال کنبوں کو ماتم کناں بنایا دیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا : ۲۰۰۲ء میں اٹل بہاری واجپائی کی سربراہی والی اس وقت کی این ڈی اے سرکار نے اعتماد سازی کے جو اقدامات کئے تھے اُن کے نتائج زمینی سطح پر دیکھے گئے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬