
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے غرب اردن میں فلسطینیوں کے مزید نو گھروں کو مسمارکر دیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے منگل کو غرب اردن میں ایک فلسطینی قیدی کے گھر کو بلڈوزروں سے منہدم کر دیا۔
اس فلسطینی قیدی پر جنوبی الخلیل میں ایک صیہونی مذہبی پیشوا پر فائرنگ اور اس کے گھروالوں کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا : بہت سے صیہونی فوجیوں نے مذکورہ فلسطینی قیدی کے گھر پر حملہ اور اس کو مسمار کردیا ۔
فلسطینی نوجوانوں نے صیہونی فوجیوں کے اس اقدام پر احتجاج کیا جنہیں منتشر کرنے کے لئے صیہونی فوجیوں نے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور صوتی بم پھینکے۔
اس رپورٹ کے مطابق پہلے بلڈوزروں نے عمارت کی دیواریں گرائیں اور پھردیواروں کا جو حصہ رہ گیا تھا اس کو صیہونی فوجیوں نے دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کر دیا۔
اس گھر کے منہدم ہونے کے بعد اٹھائیس فلسطینی جن میں سولہ سال سے کم عمر کے اٹھارہ بچے بھی شامل ہیں، بے گھر ہو گئے ۔ صیہونی فوجیوں نے اسی طرح فلسطینیوں کے دیگر آٹھ گھروں کو بھی مسمار کر دیا ہے۔
دوسری طرف مقبوضہ بیت المقدس میں غاصب صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں دو فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے۔