رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کشیدگی اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے بارہ مولہ میں سکیورٹی دستوں کی فائرنگ کے نتیجے میں مزید ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔
سوپور کے علاقے لوڈورا میں مظاہرین پر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی مبینہ طور پر راست فائرنگ سے ایک پندرہ سالہ نوجوان کی موت واقع ہو جانے کے بعد وادی کے سبھی علاقوں میں شدید مظاہرے ہوئے جن کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے ۔
بتایا جاتاہے کہ بدھ کی صبح بارامولا میں لوگ سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کر رہے تھے کہ اسی وقت سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے راست فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پندرہ سالہ نوجوان دانش منظور کی موت واقع ہو گئی ۔ م
ذکورہ نوجوان کی ہلاکت کی خبر کے بعد پوری وادی میں سخت احتجاجی مظاہرے ہوئے اور متعدد علاقوں میں پورے دن مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہیں ۔
مظاہرین اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے بدھ کو بھی مظاہرین کے خلاف پیلٹ گنوں کا استعمال کیا۔ جبکہ ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پچھلے ہفتے اعلان کر چکے تھے کہ پیلٹ گنوں کا استعمال نہیں کیا جائے گا اور اس کا کوئی متبادل تلاش کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ سری نگر کے پائین شہر کے کچھ علاقوں اور پلواما قصبے کے چھوڑ کر وادی کے سبھی علاقوں سے کرفیو ہٹا لیا گیا ہے تاہم شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت کی جانب سے سخت بندشوں کے وجہ سے کسی بھی شہری کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ۔
سری نگر میں صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ چار ستمبر کو نئی دہلی سے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد وادی کا دورہ کرنے والا ہے اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ جلد سے جلد حالات کو بہتر بنا کر کرفیو کو پوری طرح ختم کیا جائے۔ اس درمیان ریاستی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے لوگوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب علیحدگی پسند جماعتوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ مظاہروں اور ہڑتالوں کا سلسلہ جاری رکھیں۔ گذشتہ چوّن روز سے کرفیو، سخت بندشوں اورہڑتالوں کی وجہ سے پوری وادی ٹھپ پڑی ہوئی ہے اور معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں ۔
آٹھ جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈ ر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں اب تک ستر سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ آٹھ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ کشمیر کے موجودہ بحران کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بھی کشیدگی میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔