رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصار اللہ یمن کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے یمن کے جریدے مقاربات سیاسیہ سے بات چیت میں کہا : یمن کے عوام کو توقع نہیں تھی کہ سعودی اتنے وحشی اور ظالم ہوں گے۔
عبدالملک الحوثی نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا : سعودی عرب اور اس کے ایجنٹ جو کچھ جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکے وہ مذاکرات اور گفتگو کے ذریعے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے کہا : یمن پر سعودی عرب کی جارحیت سے قبل یہ ملک کسی کے لیے خطرہ نہیں سمجھا جاتا تھا اور تمام سیاسی جماعتیں جنیوا مذاکرات میں شریک تھیں اور وہ اپنی پوری قوت و طاقت سے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
عبدالملک الحوثی نے تاکید کی : سعودی عرب کی سرکردگی میں بعض عرب ملکوں کے اتحاد نے جو جنگ شروع کی وہ یمن کے عوام کے لیے اچانک اور حیرت کا باعث تھی ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اگر یمن کے عوام نے اس وحشیانہ جارحیت کا اندازہ لگا لیا ہوتا تو وہ اپنے دفاع اور اپنی سرزمین اور آزادی کے دفاع کے لیے زیادہ بہتر اور مضبوط طریقے سے تیار ہوتے۔