04 September 2016 - 01:26
News ID: 423020
فونت
بحرین کے عوام نے ایک بار پھر منامہ میں اپنے قائد اور ممتاز عالم دین شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دیا اور اپنے ملک کے علماء کے خلاف عدالتی فیصلوں کی مذمت کی۔
 بحرین

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام نے ایک بار پھر دارالحکومت  منامہ کے علاقے الدراز میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے آل خلیفہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ۔

مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ عیسی قاسم کی تصاویر اور بحرین کا پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور آل خلیفہ حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے اس ملک کےعلماء اور سیاسی شخصیات کے خلاف عدالتی فیصلوں کی  منسوخی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

دھرنا دینے والے بحرینی عوام نے اعلان کیا کہ ہمارے مطالبات کو عملی جامہ پہنائے جانے کے عزم و ارادے کے سامنے یہ فیصلے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔

بحرینی علماء نے بھی بعض علماء منجملہ بحرین کی علماء کونسل کے سربراہ مجید المشعل کے خلاف ظالمانہ فیصلے کی مذمت کی اور ایک بیان میں کہا کہ یہ عدالتی فیصلے، اپنے منصفانہ مطالبات کے حصول کے لئے بحرینی عوام کے عزم و ارادے کو متزلزل نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ بحرین کی  آل خلیفہ حکومت نے جون دوہزار سولہ کو اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرلی تھی جس کے بعد سے بحرین اور دنیا کے بہت سے ملکوں کے عوام نے آل خلیفہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔

منامہ کے علاقے الدراز کی مسجد امام صادق علیہ السلام میں گذشتہ چند ہفتوں سے آل خلیفہ کے کارندوں کے ذریعے نمازیوں کو اس مسجد میں جانے سے روکنے کے  سبب، اس مسجد میں نماز جمعہ قائم نہیں ہو رہی ہے۔

 قابل ذکر ہے کہ بحرین کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے نمازجمعہ کے خطبوں میں سیاسی مسائل اٹھانے کی بنا پر اب تک بہت سے علما کو گرفتار کیا ہے۔

بحرین میں فروری دوہزارگیارہ سے عوام کی پرامن تحریک جاری ہے ۔ بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات اور جمہوریت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬