
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر میں تازہ واقعات میں مزید دو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ منگل کو جنوبی اور شمالی کشمیر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
سری نگر سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ جنوبی کشمیر کے سیر ہمدان نامی علاقے میں لوگوں نے از خود ایک جلسہ منعقد کرنے کی کوشش کی مگر پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس و سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی راست فائرنگ میں نصیر احمد نامی ایک بیس سالہ نوجوان جاں بحق ہو گیا جبکہ تقریبا ایک سو دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی منگل کو شدید احتجاجی مظاہرے کئے گئے ان مظاہروں میں بھی درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب شمالی کشمیر کے سوپور میں حالات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب سیکورٹی فوس کے ہاتھوں مبینہ طور پر زخمی ہونے والا ایک سترہ سالہ نوجوان زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ اس نوجوان کی لاش جب سوپور پہنچی تو لوگ سخت مشتعل ہو گئے اور انہوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شمالی کشمیر کے ہی پل ہالن اور ہائی گام میں بھی شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔
اس درمیان حکام نے پھر دعوی کیا ہے کہ حالات کافی بہتر ہیں اور کہیں کرفیو نہیں لگایا گیا لیکن سری نگر میں ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض علاقوں میں اعلانیہ اور بعض علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ رہا۔
واضح رہے کہ کشمیر میں آٹھ جولائی کو سیکورٹی فورس کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے پرتشدد مظاہروں میں اب تک اسّی کے قریب افراد جاں بحق اور تیرہ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ مارے جانے والوں میں تین خواتین اور دو پولیس اہلکا بھی شامل ہیں۔/۹۸۸/الف۹۴۰/