رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں ہندوستانی فوج نے وادی میں آئندہ دو روز کے دوران اضافی فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
کشمیر میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی جسے دبانے کے لئے ہندوستانی فوج کبھی پیلٹ گن کا استعمال کر رہی ہے تو کبھی حریت رہنماؤں کو نظر بند کرنے کے بعد نچلی قیادت کو خاموش کرانے کے لئے انہیں نشانہ بنا رہی ہے تاہم اب کشمیریوں کا جوش و جذبہ دیکھتے ہوئے ہندوستان کی فوج نے وادی میں مزید فوجیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئندہ 2 روز کے دوران وادی میں ہزاروں فوجیوں کو تعینات کرتے ہوئے فوجیوں کے گشت میں اضافہ کردیا جائے گا اور عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی وادی میں کرفیو کو برقرار رکھا جائے گا۔
دوسری جانب ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ نے وادی کے ان چار اضلاع کا دورہ کیا، جہاں گزشتہ دو ماہ سے شدید عوامی احتجاج کیا جا رہا ہے۔
جنرل سنگھ کو جنرل آفیسر کمانڈنگ آف چنار کور کے لیفٹیننٹ جنرل ستیش دو نے سکیورٹی صورت حال سے متعلق بریفنگ دی۔
وادی کے مختلف علاقوں میں جمعہ کی نماز کے بعد احتجاج کے خدشے کے پیش نظر انننتناگ، پلواما، کلگم، شوپیاں، پمپور، اوانتیپورا، ترل، بارامولا، پتن اور پلہالن کے علاوہ سری نگر کے چودہ پولیس اسٹیشنز کے علاقوں میں کرفیو میں سختی کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ۸ جولائی کو جعلی پولیس مقابلے میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے احتجاج کے نتیجے میں اب تک ۷۰ سے زائد کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کا نشانہ بننے والے سینکڑوں کشمیری بصارت سے محروم ہوچکے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/