رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ملک میں بحران کے ذمہ دار نوازشریف اور ان کی ٹیم ہے جنہوں نے ہر معاملے کو مذاق سمجھا۔ آج حکمرانوں کے ہاتھوں کے طوطے اڑے ہوئے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ عوام کو کس طرح مطمئن کریں۔
انہوں نے بیان کیا : حالات کی درستگی کی کنجی وزیراعظم کے پاس ہے وہ ہمت کریں، عدالتی کمیشن تشکیل دے دیں، تمام بحرانوں کا حل نکل آئے گا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ نے کہا : حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں ٹی او آرز طے ہو گئے تھے۔ وزیراعظم نے دو مرتبہ قوم سے اور پارلیمنٹ میں خطاب کیا لیکن حکومت کی بد نیتی کی وجہ سے نتیجہ صفر رہا۔
انہوں نے کہا : ۲۶ اکتوبر کی جیورسٹ کانفرنس کی روشنی میں ہم سپریم کورٹ اور پانامہ پیپر لیکس کے حوالے سے فاضل بنچ کے سامنے موقف رکھیں گے۔ چیف جسٹس جانتے ہیں کہ حکمرانوں نے اداروں کو مفلوج کر دیا ہے۔ قوم عدلیہ سے انصاف کی توقع رکھتی ہے اور وہاں سے ایسا فیصلہ آئے گا جو عوام کے لیے باعث اطمینان ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن کا کرپشن کے خاتمہ پر اصولی اتفاق ہے لیکن جمہوری قوتیں ایسا طرز عمل ہر گز اختیار نہ کریں کہ جس سے آئین، آزاد عدلیہ اور جیوری عمل کے دروازے بند ہو جائیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ نے کہا : پانامہ پیپر لیکس، جوڈیشل کمیشن، ٹی او آرز اور کرپشن کے خاتمہ کے سلسلہ میں جماعت اسلامی اور اسلامک لائرز موومنٹ کے زیراہتمام 26 اکتوبر کو لاہور میں جیورسٹ کانفرنس ہوگی، جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے۔ اس کانفرنس میں ملک کے ممتاز قانون دان اور آئینی ماہرین شریک ہوں گے۔
لیاقت بلوچ نے کہا : جماعت اسلامی ۳۰ اکتوبر کو لاہور میں کرپشن کے خلاف مارچ کرے گی۔ پاکستان ۷۳ ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں میں جکڑا ہوا ہے، ملکی بنکوں اور اداروں کے قرضے بھی ہزاروں ارب روپے ہیں۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے آئندہ دو سالوں میں یہ قرضے ۹۰ ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں جس کی ادائیگی عملا ناممکن ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا : ملک تیزی سے دیوالیہ ہو رہا ہے۔ وزیرخزانہ خود انجینئرڈ کہانیاں لوگوں کو سنا رہے ہیں۔ حالانکہ ملک مالی طور پر تباہی کے کنارے پہنچ چکا ہے۔ بیرونی قرضوں کی سود کی قسط جمع کرانے کے لیے مزید قرضہ لینا پڑتا ہے اس صورتحال میں حکومت عوام کو سب اچھا کا لولی پاپ دے کر گمراہ کر رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/