‫‫کیٹیگری‬ :
07 November 2016 - 12:45
News ID: 424312
فونت
حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے سوشل میڈیا پر موجود تبلیغی مواقع کے جانب اشارہ کیا اور کہا: جن کے پاس شھروں اور دیھاتوں میں تبلیغ کرنے جانے کا موقع نہیں ہے وہ اس میدان سے اسلام کی تبلیغ کریں ، یہی بس کہ افکار و نظریات منتقل ہوجائیں اور کوئی جوان بدل جائے ، تبلیغ ہوگئی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسر عصر حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی نے آج اپنے درس تفسیر قران کریم جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا، سوشل میڈیا کے مبلغین کو نصیحتیں کی ۔

انہوں نے سوره مبارکہ حجرات کی تیرھویں آیت کی تفسیر میں کہا: انسانی معاشرہ بہت زیادہ اختلافات کا شکار ہے ، کچھ استعداد و صلاحیتوں کے اختلافات ہیں ، «الناس معادن کمعادن الذهبه و الفضه ، انسان ، سونے اور چاندی کے کان کے مانند ہیں »، معاشری کی ضرورتوں کے بقدر مختلف صلاحیتوں اور استعدادوں کی ضرورت ہے مگر ان میں سے کوئی بھی استعداد باعث فخر و غرور نہیں ہے ۔

انہوں نے سورہ حجرات کی تیرھویں آیت «يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ ، اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، تم میں سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک یقینا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے، اللہ یقینا خوب جاننے والا، با خبر ہے » کی تفسیر میں کہا: تمام نعمتیں خداوند متعال کی جانب سے ہیں اور یہ نعمتیں فخر فروشی کا سبب نہ بنیں ، اس ایت میں قران کریم نے تمام انسانوں کو خطاب کرتے ہوئے «یا ایها الناس» کا لفظ استعمال کیا ہے ۔

مفسر عصر قران کریم نے یہ کہتے ہوئے کہ جو کوئی بھی یہ کہے کہ میں فلاں سے بہتر و برتر ہوں تو اس نے شیطانی باتیں کی ہیں ، قیامت کے دن پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون کس سے بہتر ہے ، ہم دنیا میں تمام نعمت الھی کو اس کا عطیہ سمجھیں اور ھرگز ان نعمتوں کی بنیاد پر ایک دوسرے پر فخر نہ کریں اور خود کو کسی سے بالا و برتر نہ جانیں ۔

انہوں یہ کہتے ہوئے کہ کسی کو بھی یہ کہنے کا حق نہیں کہ اقتصادی دنیا میں ہماری صلاحیتیں دوسرں سے بہتر ہیں  کہا: اگر واقعا کوئی اقتصادی دنیا میں باصلاحیت ہے تو اسے چاہئے کہ معاشرے کے فقیروں کا فقر ختم کرے ،  صحیفہ سجادیہ میں حضرت امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا کہ پروردگارا ! ہماری حفاظت کر کہ میں صاحب ثروت کو صاحب فضیلت نہ سمجھوں ، اهل بیت اطھار(ع) استعدادوں اور صلاحیتوں کے لحاظ سے سب سے برتر ہونے کے باوجود فرماتے تھے کہ جو سب سے زیادہ متقی و پرھیزگار ہے وہ سب سے برتر ہے ، ستر اور اسی سال کی یہ حیات ، اس ابدی اور جاودانی حیات کے مقابل کچھ بھی نہیں ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے سوشل میڈیا پر موجود تبلیغ کے موقع کے جانب اشارہ کیا اور کہا: جن کے پاس شھروں اور دیھاتوں میں تبلیغ کرنے جانے کا موقع نہیں ہے وہ اس میدان سے اسلام کی تبلیغ کریں ، یہی بس کہ افکار و نظریات منتقل ہوجائیں اور کوئی جوان بدل جائے ، تبلیغ ہوگئی ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۵۷۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬