رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے گذشتہ روز وقف بورڈ کے چئرمین اور ان کے ہمراہ موجود وفد سے ملاقات میں موقوفات کا غبن کرنے والوں کیساتھ سختی سے پیش آنے کی تاکید کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ شرافت و کرامت انسانوں کی خصوصیتوں میں سے ہے اور انہیں باتوں کی وجہ سے انسان کی ذمہ داریاں سخت ہیں فرمایا: ذمہ داریوں کی تین قسمیں ہیں ، ایک ھر انسان کی اپنی ذات کی بہ نسبت ذمہ داری ہے کیوں کہ انسان جب دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اس کی کچھ ذمہ داریاں ہوتی ہیں ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان میں بے انتہا استعدادیں موجود ہیں کہا: اس دنیا میں انسان کا بہت بلند و بالا مقام ہے اور اسی وجہ سے اس کی ذمہ داریاں بھی سخت ہیں ، ھر کوئی خود کی تعمیر کوشش کرے کہ اس کا پہلا قدم علم و معرفت الھی ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے کہا: جاھل ، نادان اور بے معرفت انسان ھرگز ترقی کی جانب قدم نہیں بڑھا سکتا ، ضروری ہے کہ سب سے پہلے علم و معرفت پر توجہ کی جائے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے خودسازی کو عقل و منطق کے مطابق جانا اور کہا: رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ سید علی خامنہ ای نے عقل کو بصیرت سے تعبیر کیا ہے ، حق و باطل کی تشخیص بصیرت سے ممکن ہے، کیوں کہ ممکن ہے انسان علم کے لحاظ سے عظیم مرتبہ پر فائز ہو مگر بصیرت کے حوالے سے کمترین مرتبہ پر ہو ۔
انہوں نے مرسل آعظم (ص) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: علم، عقل، ایمان، تقوا اور تعهد انسان کی ذاتی ذمہ داریوں کا حصہ ہیں ۔
اس مرجع تقلید نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلام نے معاشرے پر توجہ کرنے کی تاکید کی ہے کہا: عصر حاضر میں سامراجیت اور دشمن ، صداقت ، دیانت داری ، اسلام اور مستضعفین سے بر سرپیکار ہے، لھذا ان حالات میں مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اطراف کے حالات سے آگاہ رہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات مبلغین کے ذریعہ عوام تک پہونچائے جائیں کہا: لوگ مطلع رہیں کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے ، ان کا دوست کون اور دشمن کون ہے ۔
انہوں نے آخر میں فرمایا: موقوفات کھانے والوں کا پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کریں اور موقوفات کو صحیح جگہ استعمال میں لائیں ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۸۳