05 November 2016 - 23:33
News ID: 424287
فونت
لشکر جھنگوی سے علیحدہ ہونے والی لشکر جھنگوی العالمی ملک میں بالخصوص کراچی اور کوئٹہ میں متعدد فرقہ وارانہ حملوں میں ملوث ہے۔ رواں سال ۲۵ اکتوبر کو پولیس ٹریننگ کالج حملے کی ذمہ داری لشکر جھنگوی العالمی نے ہی قبول کی تھی، جس میں ۶۱ اہلکار شہید ہوئے تھے۔
دھشت گرد

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے وزارت داخلہ کو جماعت الاحرار اور لشکر جھنگوی العالمی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کی سفارش کر دی۔

نیکٹا کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط کے مطابق اتھارٹی کی طرف سے جماعت الاحرار اور لشکر جھنگوی العالمی کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدہ ہونے کے بعد جماعت الاحرار اگست 2014ء میں ابھر کر سامنے آئی تھی۔ دہشت گرد تنظیم نے پاکستان میں فوجی اہلکاروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سرکاری تنصیبات، سیاستدانوں، مذہبی اقلیتوں اور وکلا پر کئی حملے کئے۔

جماعت الاحرار نے رواں سال 8 اکتوبر کو کوئٹہ میں وکلا پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی، جس میں 70 افراد شہید ہوئے تھے۔ اگست میں امریکی محکمہ خارجہ نے جماعت الاحرار کا نام دہشت گردوں کی عالمی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔ لشکر جھنگوی سے علیحدہ ہونے والی لشکر جھنگوی العالمی ملک میں بالخصوص کراچی اور کوئٹہ میں متعدد فرقہ وارانہ حملوں میں ملوث ہے۔

رواں سال 25 اکتوبر کو پولیس ٹریننگ کالج حملے کی ذمہ داری لشکر جھنگوی العالمی نے ہی قبول کی تھی، جس میں 61 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ خیال رہے کہ اس وقت وزارت داخلہ کی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں 61 تنظیموں کے نام شامل ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬