رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد جدعان کا کہنا تھا کہ حکومت پرائیویٹ کمپنیوں کو اربوں ڈالر کے بقایا جات کی ادائیگی کی کوشش کر رہی ہے۔خلیج فارس کے عرب ملکوں کے مالیاتی عہدیداروں کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے پیدا والے اقتصادی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے مالیاتی بحران کی وجہ سے تعمیرات کی صنعت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ سعودی حکومت ملک میں کام کرنے والی پرائیویٹ تعمیراتی کمپنیوں کو اربوں ڈالر کے بقایاجات کی ادائیگی میں ناکام ہوگئی ہے جس کے سبب ہزاروں غیر ملکی مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔ بے روزگار ہونے والوں میں بڑی تعداد میں پاکستانی، ہندوستانی اور فلپائینی شہری شامل ہیں اور انہیں کئی کئی ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔
سعودی حکومت کی جانب سے معاشی کفایت شعاری کی پالیسیوں کے باوجود توقع ہے کہ اس کا بجٹ خسارہ آئندہ سال تک نوے ارب ڈالر کی ریکارڈ حدتک پہنچ جائے گا۔/۹۸۸/ن۹۴۰