رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی خاتون وزیراعلی محبوبہ مفتی نے آج نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے ریاست جموں و کشمیر میں گزشتہ چار ماہ سے بند پڑے ترقیاتی کاموں کو دوبارہ تیز کرنے پر بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران انہیں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مفصل طریقے سے جانکاری دی اور اْنہیں تحریری طور پر حکومتِ جموں و کشمیر کی جانب سے ایسے اقدامات کی فہرست سونپ دی جس پر ریاستی حکومت مرکز کی جانب سے فوری اقدامات اْٹھانا چاہتی ہے۔
ان اقدامات میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورس ایکٹ کو نرم کر کے اسے انسان دوست بنانا قابل ذکر ہے کیونکہ اس قانون سے فوج کو لامحدود اختیارات حاصل ہوتے ہیں اور ان کی کسی کو مارنے اور گرفتار کرنے پر کوئی باز پرس نہیں ہوتی ہے۔
محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کی عمارت کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ گزشتہ چار ماہ سے جموں و کشمیر میں بدامنی تھی اور ترقیاتی کام ٹھپ پڑے تھے لیکن اب ماحول اچھا ہوا ہے، امتحانات ہوئے ہیں جس سے لوگوں میں جوش و خروش ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین چار ماہ کے دوران کشمیر کو جو نقصان ہوا ہے اس کی ازالہ کیسے ہو اور لوگوں کو جو زخم لگے ہیں اس پر مرہم کس طرح لگایا جائے اس سلسلے میں انہوں نے نریندر مودی سے بات چیت کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/