29 November 2016 - 21:19
News ID: 424769
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان : پاکستان باالخصوص شہر کراچی میں تواتر کے ساتھ جاری شیعہ مسلمانوں کے قتلِ عام نے کراچی آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے بدنما چہرے کو آشکار کردیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے لئے اعلیٰ حکومتی شخصیات  اور بعض معتبر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران کی کالعدم جماعتوں کے رہنمائوں کیساتھ ملاقاتوں کے بعد وفاقی دارلحکومت سمیت ملک بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے سرگرمیوں میں اچانک تیزی سے محسوس ہوتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کو شیعانِ علی ابنِ ابیطالبؑ کے مسلسل اور سفاکانہ قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات سید عرفان حیدر نے گزشتہ رات گلستان جوہر کے علاقے میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے سفاک دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے ایئرپورٹ پولیس سیکشن کے ڈی ایس پی فیض علی شگری کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

شھید فائز علی شگری کا جسدِ خاکی گزشتہ رات جناح اسپتال سے مسجدِ خیرالعمل انچولی بلاک ۲۰ منتقل کئے جانے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات اور ترجمان سید عرفان حیدر کی سربراہی میں ایک اعلٰی سطح کے وفد نے کہ جس میں ضلعی رہنماء اور صوبائی سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی کے کوآرڈینیٹر سید ثمر عباس، کاظم عباس، عامر جعفری اور کمیل عباس شامل تھے نے مسجدِ خیرالعمل انچولی کا دورہ کیا اور وہاں موجود شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کے بڑے بھائی اور فرذندوں سے ملاقات کی اور ان کی خدمت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی کی جانب سے تعزیت پیش کی۔

اس موقع پر شھید فائز علی شگری کے بڑے بھائی سے گفتگو کرتے ہوئے سید عرفان حیدر نے واضع کیا ملتِ تشیع شھید فیض علی شگری کے پاک لہو کو ضائع نھیں ہونے دے گی بلکہ دیگر شھدء کیطرح شھید فیض علی شگری کے کردار و افکار کو اپناتے ہوئے وطن عزیزپاکستان کی ترقی اور دفاع کے لئے عملی میدان میں موجود رہے گی۔

عرفان حیدر نے اس موقع پر کہا کہ اس سال محرم کے آغاز سے وطنِ عزیز پاکستان باالخصوص کوئٹہ،پنجاب کے مختلف شہروں اور شہر کراچی میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت حکومتی سرپرستی میں کالعدم جماعت کے دہشتگردوں کے ہاتھوں عزاداری سیدالشھداء پر حملے کروائے گئے کہ جسمیں کئی خواتین،معصوم بچے،جوان اور بزرگ شھید ہوئے، اس کے علاوہ شیعہ پولیس افسران، ڈاکٹروں، وکلاء اور دیگر قومی شخصیات کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان مظالم کے خلاف آوازِ حق بلند کرنے پر فرزندِ پاکستان سید فیصل رضا عابدی، اتحاد بین المسلمین کے داعی اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک حجت الاسلام مرزا یوسف حسین، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی کو گرفتار کیا گیا اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژں کے رہنماء حجت الاسلام مبشر حسن کے خلاف تھانہ سولجر بازار اور تھانہ ناظم آباد میں دو غیر قانونی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، جو ہرگز قابلِ قبول نھیں ہے ۔

عرفان حیدر نے بعض معتبر دفاعی اور قانون ناگذ کرنے والے اداروں کے سینئر افسران کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد عناصر کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ان ملاقاتوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر چلنے سے ملت تشیع پاکستان میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور ملتِ تشیع کو گمان ہوچلا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان ہو یا کراچی آپریشن،کامبنگ آپریشن ہو یا آپریشن ضربِ عضب ان کی کامیابی کو ملتِ تشیع کی خواتین،معصوم بچوں،جوانوں،بزرگوں اور مقتدر شیعہ شخصیات کے قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

عرفان حیدر نے مزید کہا کہ ملتِ تشیع پاکستان کو نا تو حکمرانوں اور نا ہی سیاستدانوں سے کسی خیر کی توقع ہے بلکہ شیعانِ حیدرِ کرار کو اپنی پاک افواج، رینجرز،پولیس اور دیگر خفیہ اداروں سے ابھی بھی توقع ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف صف آراء کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے وطنِ عزیز پاکستان کو ان تکفیری عناصر سے چھٹکارا دلائیں گے۔

عرفان حیدر نے شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کی گرانقدر خدمات پر انکو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ تشیع نے ہمیشہ اس ملک کی ترقی اور اس کے دفاع میں بے دریغ اور بے بہا اپنے خون کا نزرانہ دیا ہے اور انشاء اللہ دیتے رہیں گے،اور اپنی پاک افواج،رینجرز،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ اس ملک کی سالمیت کے خلاف اٹھنے والی ہر سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کا مردانہ وار مقابلہ کریں گے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬