04 December 2016 - 23:12
News ID: 424870
فونت
آل خلیفہ حکومت کے مخالف گروہوں نے اس ملک کے عوام کو بحرینی علماء کی حمایت اور آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے کی دعوت دی ہے۔
 بحرین

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ حکومت کے مخالف گروہوں نے بحرینی عوام سے مذہبی قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور جمعیت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کے خلاف مقدمے کی سماعت سے قبل "ابوصیبع" اور "کرزکان" کے علاقوں میں مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بحرینی عوام نے سنیچر کے دن اس ملک کے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں بھی آل خلیفہ حکومت کے نسل پرستانہ اور تشدد آمیز اقدامات کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے۔

مظاہرین نے آل خلیفہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے اور مذہبی پیشواووں اور دینی شخصیتوں کے خلاف مقدمہ چلانے کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

بحرینی حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت ۲۱ جون ۲۰۱۶ء میں سلب کرلی۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد سے الدراز کے علاقے میں اس مذہبی رہنما اور عالم دین کے گھر کے سامنے چند مہینوں سے عوامی احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے اوریوں یہ علاقہ ، آل خلیفہ حکومت اور اس مذہبی پیشوا کے پیرؤوں کے درمیان مقابلہ آرائی کا مرکز بن گیا ہے-

اس سے قبل بحرین کی شاہی حکومت کی ایک نمائشی عدالت نے  سنائے گئے ایک فیصلے میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کی قید کی سزا چار سال سے بڑھا کر نو سال کر دی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جمیعت وفاق ملی بحرین کے سربراہ شیخ علی سلمان کے خلاف بحرین کی اپیل کورٹ کے فیصلے کو آزادی بیان پر حملہ قرار دیا ہے اور بحرینی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شیخ علی سلمان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ شیخ علی سلمان کے خلاف آج مقدمے کی سماعت کی جائے گی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۲۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬