09 February 2017 - 18:20
News ID: 426205
فونت
حجت الاسلام مبارک موسوی:
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل نے کہا : ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے قاتلوں کا اب تک کوئی پتہ نہیں ۔
حجت الاسلام مبارک موسوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف ایک منظم انداز میں پھر سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا : ساہیوال ضلع میں دو ماہ کے اندر ہمارے دو انتہائی انسان دوست اور سماجی رہنما دہشتگردوں کے بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی، نیشنل ایکشن پلان،آپریشن ضرب عضب اور فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد ہم اس امید میں تھے کہ شائد اب ہمیں انصاف اور امن ملے گا لیکن حالات اس کے بالکل بر عکس ثابت ہوئے، نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے گلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان تک ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا : ہمارے بزرگ اور اتحاد بین المسلمین کے داعی علماء اور پرامن لوگوں کو بیلنس پالیسی کے تحت شیدول فور کے تحت ہراساں کیا گیا اور یہ عمل تاحال جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ،سندھ اور دیگر علاقوں میں ہمارے علماء اور پرامن پڑھے لکھے نوجوانوں کو غائب کیا گیا،اور تاحال ان کے بارے میں کوئی پتہ نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں،فوجی عدالتوں میں من پسند مقدمات کو بھیجا گیا،ہمارے چوبیس ہزار سے زائد شہداء کے قاتلوں کا اب تک کوئی پتہ نہیں،ہمارے شہداء کے ورثاء اور ہم اس متعصبانہ عمل سے مایوس ہو چکے ہیں، پنجاب میں کالعدم دہشتگردوں کی نرسری جماعت کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور ہمارا قتل عام اب بھی جاری ہے۔

حجت الاسلام مبارک موسوی نے حکمران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انصاف لینے کہاں جائیں؟ کیا بانیان پاکستان کے اولادوں کا یہ جرم ہے کہ انہوں نے اب تک قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ملکی سلامتی و بقا کی خاطر ہر ظلم پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، ایک دن میں ڈیڑھ سو سے زائد جنازوں کو اٹھایا لیکن ایک پتہ تک ہلنے نہیں دیا، ہمیں خبر ہے کہ ہمارے خلاف کارروائی کا ایجنڈا ان کو کہاں سے ملتا ہے، دہشتگردوں کی کمر توڑنے کے اعلان کے باوجود ہم پاراچنار، پنجاب،سندھ اور بلوچستان میں آئے روز لاشیں اٹھا رہے ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ساہیوال میں ڈاکٹر خالد بٹ اور ان کے صاحبزادے،ڈاکٹر قاسم شہید کے قاتلوں کیخلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرکے فوجی عدالتوں کے ذریعے ان شہداء کے ورثاء کو فوری انصاف دلایا جائے،ہم پنجاب میں ہونے والے مظالم پر خاموش نہیں رہیں گے،اگر صورتحال درست نہ ہوئی تو ہم پنجاب بھر میں سڑکوں پر آنے پر مجبور ہونگے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬