رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دو اعلی عہدیداروں نے جو میانمار میں فوجیوں کے مظالم کا نشانہ بننے والے روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کی دیکھ بھال کررہے ہیں ، اعلان کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کی کارروائیوں میں ہونے والی اموات کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جس کا پہلے اعلان کیا گیا ہے ۔
میانما ر کے حکام کا دعوی ہے کہ دوہزار سولہ میں صوبہ راخین میں ہونے والی کارروائیوں میں سو سے کم افراد مارے گئے ہیں ۔
انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار کے فوجیوں نے اپنی کارروائیوں کے دوران ، بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں کا قتل عام کیا ہے اور انھیں جنسی زیادتی اور تشدد نشانہ بنایا ہے ۔
حکومت میانمار نے کہ جس نے اس سے پہلے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا ، گذشتہ ہفتے اس سلسلے میں تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔
درایں اثنا کیتھولیک عیسائی رہنما پاپ فرانسس نے میانمار میں مسلمانوں کے خلاف جنسی جرائم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمان برسوں سے اذیت برداشت کر رہے ہیں اور انھیں صرف ان کے دین اور ثقافت کی وجہ سے قتل اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/