‫‫کیٹیگری‬ :
18 February 2017 - 16:45
News ID: 426395
فونت
شیخ ماهر حمود:
علمائے استقامت یونین کے سربراہ نے غاصب صھیونیت سےعرب حکمرانوں کے دوستانہ تعلقات بڑھائے جانے پر شدید رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہ صهیونی دشمن سے مقابلہ استقامت کا طے شدہ معاملہ بتایا ۔
شیخ ماهر حمود


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علمائے استقامت یونین کے سربراہ شیخ ماهر حمود نے اس ھفتہ مسجد قدس میں ہونے والے نماز جمعہ کے خطبے میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غاصب صھیونیت سے ہماری جنگ ھمیشہ باقی رہے گی کہا: عرب حکمرانوں کی جانب سے صھیونی دشمنوں سے دوستانہ تعلقات بڑھائے جانے کے با وجود ہم ان سے بر سر پیکار رہیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا: حتی اگر فلسطین کے معاملے میں عرب حکمرانوں میں 90 پرسنٹ مایوسی بھی چھائی ہو تو بھی صھیونیوں سے مقابلہ کی سیاست میں کوئی تبدیلی نہ آئے گی اور دن بہ دن اس مسئلہ میں تیزی آتی جائے گی ۔  

لبنان کے اس سنی عالم دین نے عرب ممالک کے موجودہ حالات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عرب دنیا کا سیاسی ، اقتصادی ، مذھبی اور ثقافتی بحران اس بات کا سبب بنا ہے حقیقت لوگوں کی نگاہوں سوے اوجھل ہوجائے ۔

شیخ ماهر حمود نے عرب دنیا کے صاحبان عقل و خرد سے درخواست کی کہ وہ ان حالات سے لوگوں کو آگاہ کریں ۔

انہوں نے صهیونی دشمن سے مقابلہ، استقامت کا ایک طے شدہ معاملہ بتایا اور کہا کہ حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصرالله کا بیان ہمارے اس بیان کی تائید ہے ۔

علمائے استقامت یونین کے سربراہ نے سید حسن نصرالله کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری اس ملک میں کہ جو 8 سال کی مدت میں نیا الیکشن قانون مصوب نہ کرسکا ، میڈیکل ، مالی اور انتظامی بد عنوانیوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئے ، نیز غاصب صھیونیت کہ مشرق سے لیکر مغرب تک فوجی اور مالی امکانات اس کے اختیار میں ہیں اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۴۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬