رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے زیرانتظام کشمیرکی کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں اپنے ایک بیان میں پیلٹ گن جیسے انسان کُش ہتھیار سے ایک اور قیمتی جان کے زیاں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مظاہرین کے خلاف حکومتی فورسزاور پولیس کی جانب سےپیلٹ گن جیسے ہتھیاروں کا استعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے پیلٹ گن سے شدید زخمی اور کئی مہینوں تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد کولگام کے رہائشی وسیم مشتاق کی ہلاکت پر کہا کہ پُرامن احتجاجی مظاہرین کو دبانے کا عمل فورسز کا روز کا معمول بن گیا ہے اور اس طرح ایک جائز جدوجہد میں مصروف عوام کو طاقت کے بل پر زیر کرنے کے لئے ہرغیر انسانی اورغیر جمہوری حربہ استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے صدر کوٹ بالا سونہ واری میں شبانہ چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی کارروائی سے پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
انہوں نے جموں میں مقیم کشمیری مہاجر پنڈتوں کو درپیش مشکلات اوراس ضمن میں ریاستی حکومت کی عدم توجہی کی پالیسی کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو درپیش مشکلات اور مسائل کے حل کے حوالے سے ریاستی حکومت کے آئے روز کے بلند بانگ دعوے سراب ثابت ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 8 جولائی 2016 کو برھان وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے حالات خراب ہو گئے اور اب تک 125 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ،گرفتار جبکہ پیلٹ گن کے استعمال کی وجہ سے درجنوں کشمیری نابینا ہو گئے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰