رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انصارالله کی سیاسی کونسل کے رکن حمزہ الحوثی نے یمن پر سعودی عرب کا حملے کا مقصد علاقے میں امریکی اور اسرائیلی سازشوں کو جامہ عمل پہنانا بتایا اور کہا: اس حملے کا مقصد عرب اور اسلامی امت کو نابود کرنا اور مسلکی بنیادوں پر دوبارہ اختلاف پیدا کرنا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودیہ عربیہ، یمن پر دوسال سے جاری اپنے حملوں میں کچھ بھی حاصل نہ کرسکا اور وہ یمنی قوم کے عزم و ارادے کومتزلزل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگیا ہے کہا: سعودی عرب چاہتا تھا کہ وہ یمنی عوام کی آزادی سلب کرلے اپنے ناپاک عزائم کو ان پر مسلط کردے اور امریکی سازشوں کو عملی جامہ پہنائے مگر یمنیوں کی استقامت نے اسے اپنے مقاصد میں ناکامی سے روبرو کردیا ہے ۔
حمزہ الحوثی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یمنی عوام پر حملہ امریکی ایما پر ہی کیا جارہا ہے اور یمن میں امریکا کی حالیہ فوجی کارروائی امریکا کی جارحانہ سرشت اور مقاصد سے رائے عامہ کی توجہ فرضی راستے کی جانب منحرف کرنے کے لئے انجام دی گئی ہے کہا: اس مقصد دیگر ملکوں میں اپنی فوجی موجودگی کا جواز فراہم کرنا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمنی عوام کے پاس دو راستے ہیں کہ یا اپنی آزادی عزت و شرف کی حفاظت اور ملک کو ٹکڑے ہونے سے بچانے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں یا سعودی عرب کی سازش کو کامیابی روبرو کردیں اور ان کی غلامی کا قلادہ اپنی گردن میں ڈال دیں کہا: دوسرا راستہ یمنی عوام کی ہوشیاری ثابت قدمی اور ان کی شجاعت و بہادری سے مطابقت نہیں رکھتا کہ ابھی تک انہوں نے اس بات کو ثابت کردیکھایا ہے ۔
انصارالله کی سیاسی کونسل کے رکن نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر یمن کے مختلف علاقوں میں بمباری کر کے متعدد یمنی شہریوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے کہا: سعودی جنگی طیاروں نے شمالی صوبے صعدہ میں ممنوعہ کلسٹربموں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں صعدہ کے شہر البرکہ میں تین عام شہری شہید اور آٹھ دیگر زخمی ہوگئے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبہ حجہ کے علاقے حیران میں بھی ایک رہائشی مکان پر بمباری کی جس میں ایک شخص شہید اور سات دیگر زخمی ہوگئے نیز سعودی جارح طیاروں نے دارالحکومت صنعا کے علاقے نہم میں بھی کم سے کم چھے بار بمباری کی جس میں دوبار کلسٹربموں کا استعمال کیا کہا: یمن پر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے سعودی عرب کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جن میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں یمنی باشندے بے گھر ہوئے ہیں ۔
حمزہ الحوثی نے یہ کہتے ہوئے کہ یہ حملے امریکا ، برطانیہ اور اسرائیل کی ایما پر کئے جارہے ہیں نیز علاقے کی بعض عرب حکومتیں بھی سعودی عرب کا ساتھ دے رہی ہیں کہا: حکومت آل سعود علاقے کے ملکوں کے عوام میں پائی جانے والی بیداری سے خائف ہے اسی لئے وہ یمن اور بحرین جیسے ملکوں میں عوامی تحریکوں کو کچلنے کے لئے ان ملکوں کے عوام پر ظلم ڈھارہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں اس ملک کی بنیادی شہری تنصیبات بری طرح تباہ ہوچکی ہیں جن میں اسکول، اسپتال اور مساجد بھی شامل ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۲۱