رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی عوام نے مسلسل نویں مہینے بھی اس ملک کے شیعہ رھنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں ان کے دولت کدہ کے سامنے اپنا دھرنا برقرار رکھا ۔
اس ملکی سیاسی اپوزیشن پارٹی جمعیت الوفاق نے اپنے صادر کردہ بیانیہ میں آیت الله شیخ عیسی قاسم کی ساتھ ہونے والے ہر قسم کے جارحانہ اقدامات کے سلسلے میں حکومت آل خلیفہ کو منتبہ کیا ہے ۔
سیاسی پارٹی جمعیت الوفاق کے نائب جنرل سکریٹری شیخ حسین الدیهی نے آل خلیفہ کو آیت الله شیخ عیسی قاسم کا محاکمہ کئے بغیر ان کی شھریت سلب کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
انہوں نے دنیا کے تمام ممالک سے درخواست کی کہ بحرین کے حالات کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور بحرین کی بے دفاع عوام اور اس ملک کے لیڈرس کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے مقابل عکس العمل ظاھر کریں ۔
عالمی امن اور جمہوریت اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بحرین کے سیاسی جلیوں سے ہمدردی کا اظھار کرتے ہوئے اس ملک کے حکام سے انہیں جلد از جلد آزاد کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے شهر الدُّراز میں واقع آیت الله شیخ عیسی قاسم کے مکان کا محاصرہ ختم کرنے کی تاکید کی ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق ، بحرینی عدالت اس ملک کے بزرگ شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم پر بے بنیاد الزامات کے تحت گذشتہ ستائیس فروری کو ان کے مقدمہ کی سماعت کرنا چاہتی تھی لیکن بحرینی شہریوں کے وسیع احتجاجی مظاہروں کے بعد مقدمے کی سماعت چودہ مارچ تک ملتوی کرنے پر مجبور ہوگئی ہے ۔
بحرینی عوام گذشتہ جون کے مہینے سے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم سے اظہار یکجہتی کی غرض سے شھر الدراز میں موجود ان کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔
فادی السید نے اپنی منتشر کردہ رپورٹ میں لکھا: نو ماہ کے عرصے سے بحرینی عوام ، مغربی منامہ کے شھر الدراز میں واقع آیت الله شیخ عیسی قاسم کی گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہے ، دھرنے پر بیٹھی عوام آیت الله شیخ عیسی قاسم کو اپنے لئے ریڈ لائن سمجھتی ہے اور ان کے ساتھ کسی بھی قسم کے برے برتاو کا برا انجام جانتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: بحرینی عوام آیت الله شیخ عیسی قاسم کی حفاظت میں ھر کسی قسم فداکاری کرنے کو تیار ہے ، نیز انہوں نے بتایا کہ دھرنے پر بیٹھے افراد آیت الله شیخ عیسی قاسم کے گھر کا محاصرہ ختم کئے جانے کی تاکید کرتے ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۶۴