رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغان سینیٹ میں دفاعی کمیشن کے چیئرمین ہاشم الکوزی نے کہا ہے کہ صوبہ ہلمند کا نوے فیصد علاقہ طالبان کے قبضے میں ہے اور حکومت کی عملداری صوبائی صدر مقام لشکرگاہ تک محدود ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں طالبان کی سرکوبی کے بارے میں وزیر دفاع کے دعوے بے بنیاد ہیں۔انہوں نے صوبائی سیکورٹی عہدیداروں پر بدعنوانیوں کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کے پاس حکومت کی عملداری قائم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اس سے قبل صوبائی کونسل کے رکن مجید آخوندزادے نے کہا تھا کہ ہلمند کے تمام شہر، سیکورٹی اداروں کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں۔
انہوں نے ملک کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کے حالیہ دورہ ہلمند کو نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام، سیکورٹی میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔افغانستان کا جنوبی صوبہ ہلمند اس ملک کا سب سے زیادہ بدامنی والا صوبہ ہے جہاں طالبان کے عناصر کافی سرگرم ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰