08 March 2017 - 15:11
News ID: 426748
فونت
مسلم ممالک کےخلاف ٹرمپ کے حکم نامےکوعدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چھ مسلم اکثریتی ممالک کے لوگوں کے امریکہ آنے پرپابندی کا جو نیا حکم نامہ جاری کیا ہے اسے عارضی طور سے روکنے کے ارادے سے ہوائی ریاست عدالت سے رجوع کرے گی۔ٹرمپ انتظامیہ نے اس ہفتہ ایک نیا حکم جاری کیا ہے جو ان کے پچھلے حکم کی جگہ لے گا ۔

پچھلے حکم کو چند ریاستوں نے عدالت میں چیلنج کیا تھا جس کے بعد کچھ تبدیلیوں کے ساتھ انہوں نے دوسرا حکم جاری کیا ہے تاکہ اسے عدالت میں روکا نہ جاسکے۔

ٹرمپ انتظامیہ  کے حکم نامے کو عدالت میں چیلنج کرنے کے اعلان کے ساتھ ساتھ سیکڑوں کی تعداد میں امریکی شہریوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کرکے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے امیگریشن فرمان کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

مظاہرین نےامریکی صدر کے احکامات کی مذمت اور پناہ گزینوں کی حمایت میں نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پہلے فرمان کی طرح مسلمانوں کے خلاف جاری کیا جانے والا دوسرا فرمان بھی ناقابل قبول ہے۔

دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ اورایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی امریکی صدر کے نئے امیگریشن فرمان پرکڑی نکتہ چینی کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل سلیل شیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام مخالف اقدامات کا مقابلہ کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انہوں نے صدر ٹرمپ کے احکامات کو غیر تعمیری اور کج فکری کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی  سلامتی کے نام پراس قسم کے اقدامات کی کوئی توجیہ قابل قبول نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز نیا فرمان جاری کیا جس کے تحت چھے مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔اس سے پہلے بعض اسلامی ملکوں کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگانے سے متعلق امریکی صدر کے احکامات کو ملک کی وفاقی عدالت نے معطل کردیا تھا۔/۹۸۸/ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬