رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے حمایت یافتہ شامی مسلح مخالفین کے گروپ کی جانب سے آستانہ مذاکرات کا بائیکاٹ کئے جانے پر آستانہ میں حکومت شام کے سینیئر مذاکرات کار بشار جعفری نے کہا ہے کہ جب ترکی نے اپنے وعدے پر عمل ہی نہیں کیا تو مسلح گروہوں کی جانب سے مذاکرات میں شرکت نہ کئے جانے کی وجہ بھی انقرہ سے ہی پوچھے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ آستانہ مذاکرات سے متعلق حکومت شام کی سنجیدگی کو ثابت کرنے اور ایران و روس کے مذاکرات کاروں سے ملنے آستانہ پہنچے ہیں اور مسلح گروہوں نے امن مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر کے اپنی سیاسی کمزوری اور بے بسی کو ثابت کیاہے۔
مسلح مخالفین کا کہنا ہے کہ شام میں فائر بندی کی ناکامی اور ہوائی حملے نہ روکنے کے بارے میں روسی عزم کے پیش نظر، وہ مذاکرات کے اس دور میں شریک نہیں ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ آستانہ میں شام سے متعلق امن مذاکرات کا تیسرا دور، منگل کو شروع ہو گیا ہے جس میں شام کے مسلح مخالفین نے شرکت نہیں کی ہے۔/۹۸۹ /ف۹۴۰