رسا نیوز ایجنسی کی شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ سے رپورٹ کے مطابق پہلا دھماکہ دمشق میں محکمہ انصاف کی عمارت کے سامنے ہوا جو شہر کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔
اسپتال کے ذرائع نے اس بم دھماکے میں اکتیس افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ ساٹھ افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
حکام کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے محکمہ انصاف کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس کے روکنے پر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
اس کے تھوڑی دیر کے بعد ایک اور خود کش حملہ آور نے ربوہ نامی علاقے میں واقع ریستوران میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا جسکے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل ہفتے کے روز دارالحکومت دمشق میں واقع سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کے روضے کے قریب زائرین کی دو بسوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں چوہتر زائرین جاں بحق ہو گئے تھے۔
دہشت گرد گروہ تحریر الشام نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
شام کو پچھلے چھے برس سے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ حکومت شام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، سعودی عرب، قطر اور ترکی کی حمایت حاصل ہے۔/۹۸۹/ ف۹۳۰/ ۲۶۱