28 March 2017 - 18:00
News ID: 427164
فونت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے راحیل شریف کو سعودی عرب کی سربراہی میں ۳۹ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی حکومت کی طرف سے اجازت دینے کے فیصلے کی مخالفت کر دی۔
راحیل شریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کی جانب سے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو سعودی عرب کی سربراہی میں 39 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی اجازت دینے کے فیصلے کی مخالفت کر دی۔

پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور جلد پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے کو اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کے 3 ارکان پارلیمنٹ شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری اور شفقت محمود کو پارلیمنٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرانے کی حکمت عملی مرتب کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے، تاکہ قومی اسمبلی میں اس معاملے پر بحث کی جاسکے۔

تحریک انصاف کی جانب سے یہ ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب حال ہی میں مختلف اخبارات میں وفاقی وزیر خواجہ آصف کا انٹرویو شائع ہوا، جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ حکومت نے سابق آرمی چیف کو فوجی اتحاد کی سربراہی کے لئے این او سی جاری کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ ان کی جماعت اُس موقف کی حامی تھی، جہاں پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں نے مشرق وسطٰی کے معاملے پر پاکستان کے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن جنرل راحیل شریف کو این او سی جاری کرنا پارلیمنٹ کے فیصلے کے برعکس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سابق آرمی چیف کو این او سی جاری کرنے کا فیصلہ کر بھی لیتی ہے، پھر بھی اس معاملے کو دوبارہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے اور حکومت کو وجوہات بتانا ہوں گی کہ ایسا کیوں کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ 39 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد بظاہر ایران کے خلاف تشکیل دیا گیا ہے، اس لئے پاکستانی فوج کے سابق سربراہ کو اس کا کمانڈر مقرر کرنے سے ایک منفی پیغام جائے گا کہ ہمارا ملک بھی ایران کا مخالف ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ ملک میں پہلے سے موجود شیعہ، سنی تفریق کی خلیج کو مزید گہرا کر دے گا، ہماری شیعہ برادری پہلے ہی ملک میں نشانہ بنتی رہی ہے، اس فیصلے سے ان میں موجود عدم تحفظ مزید بڑھ جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق فوجی اتحاد سکیورٹی تعاون سمیت فوجیوں کی تربیت کے لئے پلیٹ فارم کے طور پر تشکیل دیا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ مشرق وسطٰی کا مسئلہ مسلمانوں تک محدود نہیں ہے بلکہ سپر پاور روس اور ترکی بھی شام میں خونی جنگ میں کود چکی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ راحیل شریف کے عمل سے پاکستان کے ایران، روس اور ترکی کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے قانون کے مطابق تمام سرکاری اہلکاروں پر لازم ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے 2 سال تک نیا عہدہ نہیں سنبھال سکتے اور اسی لئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے 11 جنوری کو کہا تھا کہ سابق جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب کی جانب سے فوجی اتحاد کی سربراہی کی پیش کش کو قبول کرنے سے پہلے حکومت کی این او سی کی ضرورت ہوگی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے ایک بیان میں راحیل شریف کو این او سی جاری کرنے کی مخالفت کی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت نے اس فیصلے میں کابینہ کو بھی اعتماد میں نہیں لیا، ان کا کہنا تھا، نہ پارلیمنٹ اور نہ ہی کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬