26 April 2017 - 14:56
News ID: 427732
فونت
ویانا میں ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں معاہدے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے امریکا نے بھی کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر جب تک از سرنو جائزے کا عمل جاری رہے گا واشنگٹن اس عرصے میں اپنے وعدوں کی پابندی کرتا رہے گا
عباس عراقچی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ویانا اجلاس میں شریک امریکی وفد نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ایٹمی معاہدے کا از سر نو جائزہ لے رہا ہے لیکن اس عرصے میں وہ اپنے وعدے پر عمل کرتا رہے گا -

انہوں  نے ویانا میں ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے اختتام پر مذکورہ معاہدے کے تعلق سے امریکا کے موقف کے بارے میں ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا کے نمائندے کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ویانا اجلاس بہت ہی مثبت تھا اور اجلاس میں شریک سبھی ملکوں نے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کا عہد کیا ہے جو ایک  اہم اور اچھا پیغام ہے-

ایران کے نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ فی الحال امریکیوں کا موقف یہ ہے کہ وہ معاہدے پر عمل کریں گے البتہ ان کا یہ کہنا کہ وہ ایٹمی معاہدے کا از سر نوجائزہ لے رہے ہیں اور ان کی بعض منفی باتیں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے لازمی مثبت ماحول سے منافات رکھتی ہیں-

انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی اس قسم کی منفی باتوں کے بارے میں بھی اجلاس میں بات چیت کی گئی -

ویانا اجلاس میں ایرانی وفد کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ویانا اجلاس میں ایران میں یورینیم کی افزودگی اور تحقیق و پیشرفت کے میدان میں پائی جانے والی تازہ ترین صورتحال کا بھی اجمالی جائزہ لیا گیا کہا کہ اراک کی تنصیبات میں مثبت تبدیلی واقع ہوئی ہے اور چین کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں اور مشترکہ کمیشن نے بھی اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے-

واضح رہے کہ ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا ساتواں اجلاس ویانا کے کوبرگ  ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ممالک اور یورپی یونین کے وفود نے شرکت کی -

امریکا میں ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد مشترکہ کمیشن کا یہ پہلا اجلاس تھا -اجلاس میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے امریکا کی وعدہ خلافیوں اور ایران کے ذریعے آئندہ تین برسوں تک قزاقستان سے نوسوپچاس ٹن یلو کیک کی خریداری کے معاملے کا جائزہ لیا گیا -

ایران کے ذریعے قزاقستان سے یلو کیک کی خریداری کی برطانیہ نے مخالفت کی تھی - دریں اثنا ایران اور امریکا کے وفود نے منگل کی سہ پہر ویانا میں دوطرفہ مذاکرات انجام دئے یہ مذاکرات تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہے - ٹرمپ انتظامیہ کے برسراقتدارآنے کے بعد پہلی بار ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات انجام پائے ہیں -

برطانیہ اور ایران کے وفود نے بھی اجلاس سے ہٹ کر دوطرفہ مذاکرات انجام دئے جبکہ چین اور یورپی یونین کے وفود سے بھی ایرانی وفد کے الگ الگ دوطرفہ مذاکرات انجام پائے -/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬