![شیخ ماهر حمود](/Original/1395/07/16/IMG20332208.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علمائے استقامت یونین کے سربراہ شیخ ماهر حمود نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں صیدائے لبنان کی مسجد قدس میں منعقد ہوئی ، غاصب صھیونیت سے مصالحت کے پروگرام کو نہایت بدترین پروگرام جانا اور کہا: ان حالات میں کہ عالم اسلام ایام معراج اور اِسراء سے روبرو ہے ، ہم اسلامی استقامت کے خلاف غاصب صھیونیت سے مصالحت اور دوستانہ بڑھائے جانے کے شاہد ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: استقامت سبھی کی عزت و سربلندی کا سبب ہے اور جو استقامت کی راہ میں قدم بڑھائے گا وہ مورد احترام و اکرام ہوگا ، جبکہ ملت اسلامیہ گمراہی ، ذلت و خواری ، برادر کشی اور یمن و عراق و شام کے خلاف برسرپیکار ہے ۔
لبنان کے اس سنی عالم دین نے واضح طور سے کہا: بڑے بڑے جنایتکاروں سے رابطے رکھنے والوں اور بدترین جنگوں کی حمایت کرنے والوں کو ، خود کو اسلام سے جوڑنے اور مسلمان کہنے کا کوئی حق نہیں ہے نیز وہ مسلمانوں کے مستقبل کے سلسلے میں پروگرام بنانے کے حقدار نہیں ہیں ۔
شیخ ماهر حمود نے بیان کیا: عرب دنیا کے خراب حالات کے باوجود غاصب صھیونیت کو مٹنے سے کوئی نہیں بچا سکتا اس کی نابودی کے بہت قریب ہے ۔
انہوں نے صھیونی جیلوں میں بند فسلطینیوں کی بھوک ہڑتال کو پوشیدہ طاقت کا نام دیا اور کہا : صھیونی جیلوں میں بند فسلطینی خصوصا غزہ پٹی کے فلسطینی اور استقامت لبنان مسلمانوں کی طاقت سمجھی جاتی ہے کہ مستقبل میں یہ طاقت کھل کر سامنے آئے گی ۔
علمائے استقامت یونین کے سربراہ نے تاکید کی کہ دشمن کی پوری کوشش یہ ہے کہ وہ مسلمانوں کو ان صحیح راستہ سے بہکا کر نئی جاہلیت کے دلدل میں پھنسا دے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۴۴