رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیٹس کو کے غلام موجودہ حکمران عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوچکے ہیں، مہنگائی، غربت، جہالت، بدامنی سمیت تمام مسائل کے ذمہ دار یہی حکمران ہیں، عدالت نے حکمرانوں کی کرپشن اور بد دیانتی کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ملزم اور مجرم قرار دیا ہے، وزیراعظم صاحب، کوئی سیاسی اخلاقیات بھی ہوتی ہیں، پانامہ الزام پر تین وزرائے اعظم نے عدالت بلائے جانے کے خوف سے استعفیٰ دے دیا، مگر ہمارے وزیراعظم عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیئے جانے کے باوجود عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : قوم آپ سے استعفیٰ مانگ رہی ہے، وزیراعظم صاحب آپ کا جانا ٹھہر گیا ہے۔ کرک میں بڑے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف استعفیٰ کو انا کا مسئلہ نہ بنائیں، ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات شفاف طریقے سے آگے بڑھنے دیں، حکمرانوں نے نہ صرف قومی خزانے کو لوٹا بلکہ قومی غیرت و حمیت کا سودا کر کے ایمل کانسی، یوسف رمزی اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والی نام نہاد بڑی پارٹیوں میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ ان پارٹیوں پر قابض انگریز کے غلاموں کی اولاد تو جمہوریت کے معنوں سے بھی واقف نہیں، ملک میں صرف جماعت اسلامی ہی جمہوری اور پروگریسو جماعت ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسٹیٹس کو کا مسلط کردہ موجودہ ظالمانہ نظام قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے، ملت فروش حکمران قوم کی عزت و وقار کے بیوپاری بن چکے ہیں۔
انہوں نے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کچھ نہیں کر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے اور ہم 9 مئی کواسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے، موجودہ نظام کو عوام اب مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں اور کراچی سے چترال تک عوام اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ اور رسول (ص) کے احکامات کے منافی یہ نظام بدمعاشوں، قاتلوں، رسہ گیروں اور ڈاکوؤں کو تحفظ دیتا اور عام آدمی کی پریشانیوں میں اضافہ کرتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/