13 May 2017 - 23:50
News ID: 428046
فونت
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری:
اجلاس سے خطاب میں ایس یو سی پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت علماء کی توہین کر رہی ہے، حتٰی کہ نجف اور قم سے واپس آنے والے علماء کو حراست میں لیا گیا، ہم ایسے رویے برداشت نہیں کرینگے اور اسکے خلاف جدوجہد کرینگے، جس کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
سید سبطین حیدر سبزواری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پنجاب کی صوبائی کونسل کا دو روزہ اجلاس مدرسہ زینبیہ راولپنڈی میں شروع ہوگیا ہے، جس میں قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے خصوصی شرکت کی۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے صوبائی صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت اجلاس سے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی، حجت الاسلام نصیر موسوی، مولانا غلام قاسم جعفری، پروفیسر ذوالفقار حیدر اور دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

اجلاس میں صوبے بھر سے ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس کے پہلے روز کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں اور احتساب کیا گیا۔

افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے صوبے میں عزاداری سید الشہداء کے انعقاد میں رکاوٹوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے حکمران سعودی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں، جس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پاکستان کے باسی عاشقان مصطفٰی اور محبان اہل بیت ہیں، جو اپنی عقیدت کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ یہاں صرف اسلامی قانون چلے گا، کسی خاص فکر کو مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے آئینی حقوق کسی کو سلب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

حجت الاسلام سبزواری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت علماء کی توہین کر رہی ہے، حتٰی کہ نجف اور قم سے واپس آنے والے علماء کو حراست میں لیا گیا، ہم ایسے رویے برداشت نہیں کریں گے اور اس کے خلاف جدوجہد کریں گے، جس کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت عزاداری کے خلاف مختلف بہانوں سے خوف کی فضا بنانا چاہتی ہے، مگر ہم خوفزدہ ہونے والے نہیں۔ متعدد ظالمانہ حکومتوں کا مقابلہ کر چکے ہیں۔ ان شاء اللہ پھر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 36 میں سے 31 اضلاع میں تنظیم نو مکمل ہوچکی ہے۔ باقی پانچوں میں ضلعی آرگنائزر کام کر رہے ہیں۔ اجلاس کے فیصلوں کی پریس بریفنگ مدرسہ زینبیہ میں ہی 1 بجے دوپہر دی جائے گی۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬