23 May 2017 - 19:37
News ID: 428203
فونت
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی :
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا : حجاز مقدس کی پاکیزہ سرزمین پر سعودی حکمرانوں نے اسلامی روایات اور عرب حمیت کا جنازہ نکال دیا ہے۔
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاض میں ہونیوالی کانفرنس میں شرکت اور پاکستان کی بجائے، دہشتگرد ملک بھارت کو دہشتگردی سے متاثرہ ملک قرار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کی سرزمین پر اسلامی تعلیمات کا مذاق پوری امت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بے پردہ مہمان خواتین کا استقبال، شاہ سلمان کا نامحرم خاتون سے مصافحہ اور مردوں کے اجتماع میں ان کی موجودگی سے سعودی حکمران خادم حرمین شریفین کا اعزاز کھو چکے ہیں۔

لاہور میں علما کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی حکمران، قابض خاندان کی نمائندگی کرتے ہیں مگر وہ خادم الحرمین شریفین ہونے کا بھی دعویٰ کرتے ہیں اور اسلامی ممالک میں ایک اہمیت کے حامل ہیں، حجاز مقدس کی پاکیزہ سرزمین پر سعودی حکمرانوں نے اسلامی روایات اور عرب حمیت کا جنازہ نکال دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آل سعود، اُمت مسلمہ کی بجائے، امریکی اور اسرائیلی مفادات کی پاسداری کی بنا پر خدمت حرمین کا اعزاز کھو چکے ہیں۔

نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے اجتماع سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب نے اس نئے مسلکی عسکری اتحاد کو بے نقاب کر دیا ہے کہ اس کا ہدف اور مقصد کیا ہے، جس کا اظہار خود شاہ سلمان نے بھی اپنی تقریر میں اسلامی جمہوریہ ایران کو دھمکی دے کر کیا ہے، اس سے ان کی ذہنی پستی اور خوف کا اظہار بھی ہوتا ہے۔

حجت الاسلام نیاز نقوی نے کہا کہ امریکہ جہاد افغانستان کے نام پر دہشتگردی لے کر اس خطے میں آیا اور آج ان کے پالتو دہشتگردوں نے پوری دنیا کو نا امن کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی پوری دنیا کی جنگ بن چکی ہے، جس کا سب سے زیادہ شکار پاکستان ہوا، جس کی افواج، سکیورٹی ایجنسیوں، پولیس، سیاستدان، اراکین پارلیمنٹ، علما، طلبا، حتیٰ کہ مساجد، مدارس، امام بارگاہیں، اولیاء اللہ کے مزارات اور حساس اداروں کے دفاتر بھی دہشتگردی کی زد میں رہے، مگر امریکی صدر نے وزیراعظم نواز شریف کی موجودگی میں متاثرہ ممالک میں بھارت کا نام لے ثابت کر دیا کہ ان کی ترجیحات میں پاکستان کہیں نہیں۔ یہ خود وزیراعظم کیلئے بھی سوچنے اور سمجھنے کی بات ہے!

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور خود شاہ سلمان کو مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں جاری ریاستی دہشتگردی کیخلاف ایک لفظ تک بولنے کی توفیق نہ ہوئی، اس سے پاکستانی حکمرانوں اور عوام کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔

حجت الاسلام نیاز نقوی نے کہا کہ ریاض کانفرنس نے واضح کر دیا ہے کہ اس کا مقصد اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا اور ایران کیخلاف محاذ آرائی کے میدان کو کھولنا ہے، جبکہ 34 رکنی مسلکی عسکری اتحاد کے مذموم اہداف بھی واضح ہوگئے ہیں کہ انہیں مظلوم کشمیری اور فلسطینی عوام کے تحفظ کی کبھی توفیق نہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی نظریاتی مملکت ہے جس کی اپنی آزادانہ خارجہ پالیسی ہے مگر موجودہ حکمرانوں نے امریکی اور سعودی کیمپ میں جاکر اپنی غیر جانبدارانہ حیثیت کھو دی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬