رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین عراق کے شیعہ عالم دین آیت الله سید محمد تقی مدرسی نے ماہ مبارک رمضان کے قریب اپنے صادر کردہ پیغام میں اسلامی سربراہوں اور امریکا کے صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کی شرکت میں منعقد ہونے والی ریاض کانفرنس پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا: اس طرح کے اجلاس اور کانفرنسیں اتحاد کے بجائے اختلاف کا سبب ہوتی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: اس طرح کی نشستوں کے بعد بعض ممالک دشمن کے قریب آجاتے ہیں اور دوست ممالک کے دوستانہ روابط و تعلقات فراموشی کے نظر ہوجاتے ہیں ۔
آیت الله مدرسی نے واضح طور سے کہا: ماه مبارک رمضان اسلامی اور عرب ممالک کو ایک دوسرے کے قریب آنے اور قومی مصالح کو سمجھںے کے لئے بہترین موقع ہے ، اس ماہ میں سبھی اپنی گذشتہ خطاوں خصوصا دھشت گردی کا تدارک کریں اور اسلامی ممالک کے اقتصاد میں بہتری لانے نیز معاشرے میں معنویت کی حکمرانی کی کوشش کریں ۔
انہوں نے مزید کہا: ماہ مبارک رمضان کے قریب ہونے کے ساتھ ہی ملت اسلامیہ خصوصا ملت عراق سے ہماری درخواست ہے کہ اس موقع کو غنیمت جانیں اور دوسروں کے ساتھ صلہ رحم اور نیکی کریں نیز اپنے دل کو کینہ و دشمنی سے دور رکھیں ۔
اس عراقی عالم دین نے اسلامی ممالک کے درمیان مشورت اور ہم فکری کے ان کے حق میں بہتر جانا اور کہا: خداوند متعال اس امت اور معاشرے کی جس میں مصالحت و ھماھنگی موجود ہو مدد کرتا ہے ۔
انہوں نے مسلم مقررین ، صاحبان قلم اور میڈیا سے درخواست کی کہ اختلافات کو ہوا دینے بجائے دینی اور قومی اتحاد کے لئے قدم اٹھائیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۳۹