27 May 2017 - 14:33
News ID: 428264
فونت
علی شمخانی:
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرم نے سب سے پہلے اس ملک کا دورہ کیا جو ۱۱ ستمبر کے ہولناک واقعہ میں براہ راست ملوث ہے اور جو علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے لیکن ٹرمپ نے ایران کے خلاف بےبنیاد الزامات عائد کئے۔
علی شمخانی

 رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے دورہ روس کے دوران اخبار کامر سینٹ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے اس ملک کا دورہ کیا جو 11 ستمبر کے ہولناک واقعہ اور امریکی شہریوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث ہے اور جو علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے لیکن ٹرمپ نے ایران کے خلاف بےبنیاد الزامات عائد کئے۔ شمخانی نے ٹرمپ کی طرف سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں کیونکہ ٹرمپ کے خود ایسے ملک سے قریبی تعلقات ہیں جو 11 ستمبر کے واقعہ میں براہ راست ملوث ہے اور جس کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔ امریکی صدر خود دہشت گردوں کے خیمہ میں بازی کررہے ہیں۔ شمخانی نے کہا کہ ایران خطے میں پائدار امن کے قیام میں اپنی ذمہ داری کو اچھی طرح ادا کررہا ہے اگر ایران کی قدرت نہ ہوتی تو خطے میں دہشت گرد شام و عراق سمیت کئی ممالک کی حکومتوں کو تبدیل کرچکے ہوتے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ امریکہ ، سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں نے شام میں صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کو پیشرفتہ ہتھیار فراہم کئے ترکی میں ان کی ٹریننگ اور تربیت کے کیمپ درست کئے اور دہشت گردوں کو یورپی ممالک سے شام میں جانے کے وسائل اور سہولیات فراہم کیں اور آج وہی دہشت گرد شام سے شکست کھا کر واپس یورپی ممالک پہنچ کر ان ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دے رہے ہیں کیونکہ انھیں جو کچھ بتا کر شام بھیجا گیا تھا وہ سب غلط ثابت ہوا ۔

علی شمخانی نے کہا کہ ٹرمپ نے پہلے سعودی عرب کے خلاف بیانات دیئے اور پھر سب سے پہلے سعودی عرب کا دورہ کیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ خود دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے اور الزامات دوسروں پر عائد کررہا ہے۔ شمخانی نے کہا کہ کوئی بھی ایرانی شہری دہشت گردی میں ملوث نہیں ہے جبکہ ایران تقریبا 40 سال سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور دہشت گردوں کامقابلہ کررہا ہے جبکہ امریکہ دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور انھیں پنا دے رہا ہے۔

شمخانی نے دہشت گردی کے خلاف روس، ایران، عراق اور شام کے اتحاد کو سنجیدہ اتحاد قراردیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکی اتحاد کھوکھلا اتحاد ہے جو خود دہشت گردوں کی حمایت اور سرپرستی کررہا ہے۔ /۹۸۸/ ن ۹۴۰

   

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬